[]
نئی دہلی: اگلے سال ہونے والے لوک سبھا انتخابات کے پیش نظر این ڈی اے قبیلہ (این ڈی اے-جے ڈی ایس اتحاد) میں مزید اضافہ ہوا ہے۔ جمعہ کو جے ڈی ایس (جنتا دل سیکولر) نے بی جے پی کی قیادت والے اتحاد این ڈی اے (نیشنل ڈیموکریٹک پارٹی) میں شمولیت اختیار کی۔
جے ڈی ایس لیڈر ایچ ڈی کمارسوامی نے دہلی میں وزیر داخلہ امیت شاہ سے ملاقات کی۔ جس کے بعد اتحاد کا اعلان کیا گیا۔ شاہ اور کمار سوامی کے درمیان کرناٹک میں سیٹوں کی تقسیم کے حوالے سے بھی بات چیت ہوئی۔ تاہم ابھی تک اس کی معلومات سامنے نہیں آئی ہیں۔
کرناٹک میں کبھی جے ڈی ایس اور بی جے پی ایک ساتھ تھے لیکن اس بار بی جے پی، جے ڈی ایس اور کانگریس نے الگ الگ اسمبلی انتخابات لڑے۔ اسمبلی انتخابات میں جے ڈی ایس کو بڑا جھٹکا لگا تھا۔ اب ایک بار پھر بی جے پی اور جے ڈی ایس کرناٹک میں ایک ساتھ لوک سبھا الیکشن لڑنے کی تیاری کر رہے ہیں۔
امیت شاہ کے بعد کمارسوامی نے بی جے پی صدر جے پی نڈا سے ملاقات کی۔ کمار سوامی کے ساتھ ملاقات کے بعد، نڈا نے سوشل میڈیا پلیٹ فارم پر لکھا ہم ان کا این ڈی اے میں تہہ دل سے خیرمقدم کرتے ہیں۔ اس سے این ڈی اے اور وزیر اعظم مودی کے “نیا ہندوستان، مضبوط ہندوستان” کے وژن کو مزید تقویت ملے گی۔
اگر ہم سال 2019 کے انتخابی اعداد و شمار پر نظر ڈالیں تو جے ڈی ایس صرف ہاسن سیٹ جیتنے میں کامیاب رہی۔ وہیں بی جے پی نے منڈیا، بنگلورو (دیہی) اور چکبالاپور سیٹیں جیتی ہیں۔
سابق وزیر اعظم ایچ ڈی دیوے گوڑا کے پوتے پراجول ریونا نے ہاسن سے الیکشن جیتا تھا لیکن یکم ستمبر کو کرناٹک ہائی کورٹ نے ان کی امیدواری کو منسوخ کر دیا۔ عدالت نے کہا تھا کہ اس نے 2019 کے لوک سبھا انتخابات میں الیکشن کمیشن کو حلف نامے میں غلط معلومات دی تھیں۔
اس نے اپنی 24 کروڑ روپے سے زیادہ کی آمدنی چھپائی تھی۔ پراجوال 2019 کے لوک سبھا انتخابات میں جیتنے والی پارٹی کے واحد ایم پی تھے۔ ہاسن کے ایم پی کی منسوخی کے بعد اب جے ڈی ایس کے پاس لوک سبھا میں کوئی رکن نہیں ہے۔
گزشتہ لوک سبھا انتخابات میں جے ڈی ایس کو 9.67 فیصد ووٹ ملے تھے۔ اسی وقت، جے ڈی ایس نے اسمبلی انتخابات میں 19 سیٹیں جیتی تھیں اور پارٹی کو 13.29 فیصد ووٹ ملے تھے۔