[]
مہر نیوز کے نامہ نگار کے مطابق ایران اور عراق کے وزرائے خارجہ نے تہران میں مشترکہ پریس کانفرنس کے خطاب کیا۔ اس موقع پر عراقی وزیرخارجہ فواد حسین نے کہا کہ آج علی الاعلان ہم کہہ رہے ہیں کہ ایران اور عراق مغربی ایشیا کے دو اہم ہمسایہ ممالک ہیں جو علاقائی اور بین الاقوامی معاملات میں مشترکہ موقف رکھتے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ شواہد سے ثابت ہورہا ہے کہ ایران عراق میں سیکورٹی کو یقینی بنانے کے لئے سنجیدہ ہے۔ عراق بھی ایران کی سرحد کے نزدیک سے دہشت گردوں کو کردستان کے دور دراز علاقوں میں منتقل کرتے ہوئے دونوں ممالک کے درمیان ہونے والے معاہدوں پر عملدرامد کرنے کے لئے پرعزم ہے۔
فواد حسین نے کہا کہ دہشت گردوں کو اچھے اور برے کی تمیز نہیں ہے۔ عراقی حکومت دہشت گردوں کو دونوں ممالک کی سیکورٹی کو خطرے میں ڈالنے کی ایک لمحہ بھی مہلت نہیں دے گی۔
انہوں نے کہا کہ اربعین حسینی کے موقع پر زائرین کی میزبانی عراقی عوام پر فرض ہے۔ ایران کی جانب سے عراق کی حمایت پر شکریہ ادا کرتے ہیں۔
فواد حسین نے کہا کہ بصرہ کو ایران سے ملانے کا منصوبہ اہم ہے جس سے دونوں ملکوں کے شہریوں کے لئے زیارت اور دیگر حوالوں سے آسانی میسر ہوگی۔
انہوں نے ایران اور سعودی عرب کے درمیان تعلقات کی بہتری کو خوش آئند قرار دیتے ہوئے کہا کہ خطے میں تعلقات وسیع ہونا چاہئے کیونکہ کسی بھی ملک میں بدامنی ہونے سے پورا خطہ متاثر ہوجاتا ہے۔
انہوں نے کہا کہ عراقی آئین کے مطابق ایران کے ساتھ تعاون کیا جارہا ہے۔ ایرانی سرحدوں کے نزدیک موجود دہشت گردوں کو دور لے جایا جائے گا۔ اس حوالے سے عراقی کردستان کے حکام بھی تعاون کررہے ہیں۔ اس حوالے سے موجود مشکلات کو مذاکرات کے ذریعے حل کیا جائے گا۔
فواد حسین نے سویڈن اور دیگر ممالک میں قرآن کریم کی اہانت کے بارے میں کہا کہ یہ واقعات آزادی بیان کی توہین ہیں۔ مغرب میں اسلامو فوبیا کی وجہ سے مشکلات پیدا ہوں گی۔ توہین آمیز واقعات کے بعد مغربی ممالک اور عالم اسلام کے درمیان نفرت اور دوریاں بڑھیں گی۔
پریس کانفرنس کے دوران ایرانی وزیرخارجہ امیر عبداللہیان نے کہا کہ ایران اور عراق کے درمیان موجودہ بردارانہ اور باعث افتخار تعلقات پر لگا ہوا دہشت گردی کا بدنما داغ فوری طور پر صاف ہونا چاہئے۔
انہوں نے کہا کہ ایران اور عراق کے درمیان مذہبی، ثقافتی، اجتماعی اور جغرافیائی تعلقات موجود ہیں جس سے دونوں ممالک ایک دوسرے سے جدا نہیں ہوسکتے ہیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ دونوں ممالک کے مشترکہ اقتصادی کمیشن گذشتہ سال کے اواخر میں تشکیل دیا گیا تھا جس کے بعد تہران اور بغداد کے درمیان روابط میں قابل قدر اضافہ دیکھنے کو ملا ہے۔ دونوں ممالک کے درمیان اشیاء کی منتقلی کے لئے شلمچہ اور بصرہ کے درمیان ریلوے لائن اس سلسلے کی کڑی ہے۔ اسی طرح دونوں ممالک سیاحت کے شعبے میں بھی تعلقات کو فروغ دینے کے خواہشمند ہیں۔
عبداللہیان نے کہا کہ علاقائی اور بین الاقوامی امور پر عراقی ہم منصب کے ساتھ دونوں ممالک کے مشترکہ موقف کے بارے میں مفید گفتگو ہوئی ہے۔
اس موقع پر امیر عبداللہیان نے اربعین کے ایام میں لاکھوں زائرین کی بہترین میزبانی پر عراقی حکام اور عوام کا شکریہ ادا کیا۔
انہوں نے مغربی ممالک میں اسلام ہراسی کے واقعات کے پر عراق کے بروقت موقف کی تعریف کرتے ہوئے کہا کہ عراق، ایران اور سعودی عرب کے مشترکہ اقدامات قابل تعریف ہیں۔