[]
حیدرآباد: صدر ٹی پی سی سی اے ریونت ریڈی نے کہا ہے کہ نااہل طلباء جنہوں نے ٹی آر ایس کا جھنڈا تھاما تھا انہیں پی ایچ ڈی میں داخلہ دے دیا گیا۔
اس طرح کاکتیہ یونیورسٹی کے وائس چانسلر نے پی ایچ ڈی داخلوں میں میرٹ اسٹوڈنٹس کے ساتھ ناانصافی کی ہے۔
ریونت ریڈی آج ورنگل میں کاکتیہ یونیورسٹی طلبا کے جلسہ سے خطاب کررہے تھے جو وجئے بھیری تکو گوڑہ جلسہ عام کو کامیاب بنانے کیلئے منعقدہ کیا گیا تھا۔ انہوں نے کہا کہ عثمانیہ یونیورسٹی اور کاکتیہ یونیورسٹی کے طلبہ نے تلنگانہ تحریک میں اہم رول ادا کیا ہے۔
تحریک کے پہلے اور دوسرے مرحلے میں یونیورسٹی طلباء پیش پیش رہے تھے۔ کے سی آر اور ان کے خاندان کو آج جو مقام حاصل ہوا ہے وہ یونیورسٹی طلباء کی قربانیوں کا نتیجہ ہے۔ انہوں نے کہا کہ کے سی آر نے اپنے قریبی دوست پی راجیشو رریڈی کو کاکتیہ یونیورسٹی کا وائس چانسلر مقرر کیا ہے اور کروڑروپے حاصل کرکے کاکتیہ یونیورسٹی کا رجسٹرار مقرر کیا گیا۔
ریونت ریڈی نے کہا کہ وائس چانسلر کو جنہوں نے طلبا کو گلی کے آوارہ نوجوانوں کی طرح مار پیٹ کی ہے، وی سی کے عہدے سے فوری ہٹادینا چاہئے۔ انہوں نے وی سی پی راجیشو ریڈی پر یونیورسٹی میں بے قاعدگیوں میں ملوث ہونے کا الزام عائد کیا اور کہا کہ وہ کاکتیہ یونیورسٹی کو بند کروانے کی کوشش کررہے ہیں اور اپنی یونیورسٹی کو فروغ دینا چاہتے ہیں۔
ریڈی نے طلبا ء کو مشورہ دیا کہ وہ صبر وتحمل کا مظاہرہ کریں۔ کانگریس ان کے ساتھ کھڑی ہے۔ آئندہ(100) دن میں کانگریس کی حکومت کی تشکیل یقینی ہے۔ کانگریس برسر اقتدار آنے پر یونیورسٹی میں بے قاعدگیوں کی تحقیقات کروائے گی۔
انہوں نے کے سی آر سے سوال کیا کہ کیا تلنگانہ صرف ان کی جدوجہد حاصل ہوا ہے؟ انہوں نے طلباء پر حملہ میں ملوث افراد کے خلاف اور وائس چانسلر کے خلاف تحقیقات کروانے کا مطالبہ کیا۔ انہوں نے کہا کہ کے سی آر نے غیر علاقائی عہدیدار کو ورنگل کا کمشنر مقرر کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ کمشنر کو چاہئے کہ وہ طلبا پر حملہ کے ذمہ دار پولیس عہدیداروں کے خلاف کاروائی کریں۔