[]
مہر خبررساں ایجنسی نے ایکسپریس نیوز کے حوالے سے نقل کیا ہے کہ سکھر میں شہید کیے گئے صحافی جان محمد مہر کے اہل خانہ سے ملاقات کے بعد میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے بلاول نے کہا کہ جان محمد مہر کے اہل خانہ سے تعزیت کے لیے آئے ہیں اس قتل کی جتنی مذمت کی جائے کم ہے جان محمد مہر کے خاندان کو انصاف دلائیں گے، شہید کے اہل خانہ اور پریس کلب کے مطالبے پر جان محمد مہر کے قتل کیس کی جے آئی ٹی بنائی گئی امید تھی کہ اس میں پیش رفت ہوگی مگر ایسا نہ ہوا۔
انہوں ںے کہا کہ کچے میں پولیس افسروں نے جان کے نذرانے پیش کیے، کچے کے ڈاکوؤں کے پاس جدید اسلحہ کہاں سے پہنچا، افغانستان میں امریکی اسلحہ دہشت گردوں کے پاس پہنچ چکا ہے، یہ امریکی اسلحہ صرف کے پی نہیں بلکہ ہمارے کچے کے علاقوں میں بھی پہنچ چکا کیوں کہ وہ ہتھیار جو امریکی فوج نے افغانستان میں استعمال کیے آج وہ کچے کے دہشت گردوں کے پاس موجود ہیں۔
انہوں ںے کہا کہ دہشت گرد تب سے سر اٹھارہے ہیں جب سے نیشنل ایکشن پلان پر عمل درآمد نہیں ہوا، اب کیا وجہ ہے کہ دہشت گرد پھر سے سر اٹھا رہے ہیں؟ اس کی وجہ یہ ہے کہ پیپلز پارٹی کی پالیسی پر عمل درآمد نہیں ہوا، تمام سیاستی جماعتیں کہتی تھیں کہ دہشت گردوں سے بات چیت کی جائے لیکن ہمارا موقف تھا کہ ان سے بات چیت نہ کی جائے ایسا نہیں ہوسکتا کہ ایک طرف ان کی مدد کی جائے اور دوسری طرف بیان دیا جائے۔