[]
چینائی: سوشل میڈیا پر گردش کرنے والے ایک وائرل ویڈیو کلپ میں تاملناڈو کے ایک ریاستی وزیر کو یہ کہتے ہوئے سنا جاسکتا ہے کہ انڈیا اتحاد کی تشکیل کا مقصد بنیادی طور پر سناتن دھرم کی مخالفت کرنا ہے۔
یہ ریمارکس سناتن دھرم کے خاتمے کے لئے منعقد کی گئی اسی کانفرنس کے دوران کئے گئے جہاں چیف منسٹر ایم کے اسٹالن کے بیٹے ادھیاندھی اسٹالن نے سناتن دھرم کو ملیریا، کورونا اور ڈینگو جیسی بیماریوں سے تشبیہ دیتے ہوئے اس کے خاتمے کی وکالت کی تھی۔
تاملناڈو کے ریاستی وزیر اعلیٰ تعلیم کے پونموڈی نے اس بات پر زور دیا کہ سناتن دھرم کی مخالفت کا نظریہ انڈیا اتحاد کے اندر ایک مشترکہ مقصد ہے جو اس کی رکن پارٹیوں کے درمیان کسی بھی اندرونی اختلافات سے بالاتر ہے۔
انہوں نے مزید وضاحت کی کہ انڈیا اتحاد کے تمام اراکین ملک میں مساوات کو فروغ دینے، اقلیتوں کے حقوق کے تحفظ اور صنفی مساوات کو یقینی بنانے کے اپنے عزم میں متحد ہیں۔
یہی وجہ ہے کہ26 سیاسی جماعتوں پر مشتمل I.N.D.I.A اتحاد ان اہم مسائل پر سماجی بیداری اور شعور بیدار کرنے کے لے قائم کیا گیا ہے۔
شعور بیداری کے لئے ہم میڈیا اور پریس کا استعمال کریں گے اور سناتن دھرم کی مخالفت کے ہمارے اصول کے بارے میں انڈیا اتحاد کے ہمارے دوست پہلے ہی بتاچکے ہیں۔
انڈیا اتحاد سناتن دھرم کے خلاف بنایا گیا اتحاد ہے۔ ہمارے درمیان اختلاف ہو سکتے ہیں، لیکن سناتن دھرم کی مخالفت پر کسی کا کوئی اختلاف نہیں ہے۔ اس اتحاد میں شامل ہر شخص مساوات لانا چاہتا ہے، اقلیتوں کا تحفظ چاہتا ہے، مرد اور عورت کے درمیان مساوات چاہتا ہے۔
یہ ان 26 جماعتوں کا ایجنڈا ہے جنہوں نے I.N.D.I.A اتحاد بنایا ہے۔ ایسا کرنے کے لئے ہمیں سیاسی طاقت کی ضرورت ہے۔
پونموڈی نے ان معاملات کو مؤثر طریقے سے حل کرنے کے لئے سیاسی کامیابی کی اہمیت کو اجاگر کرتے ہوئے اپنی بات ختم کی۔
قابل غور بات یہ ہے کہ یہ ویڈیو انڈیا اتحاد کے کئی اتحادی ممبران بشمول ترنمول کانگریس، شیو سینا اور عام آدمی پارٹی کے بیانات کے بعد منظر عام پر آیا جنہوں نے ادھیاندھی کے ریمارکس سے اختلاف کا اظہار کیا تھا۔
اسی دوران تامل ناڈو کے وزیر پونموڈی کے بیان پر بی جے پی حسب معمول چراغ پا ہوگئی ہے کیونکہ وہ سمجھتی ہے وہ ہندوازم اور سناتن دھرم کی ٹھیکے دار ہے۔
پارٹی رکن پارلیمنٹ اور سابق مرکزی وزیر روی شنکر پرساد نے تامل ناڈو کے وزیر کے بیان پر ردعمل کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ اب بلی تھیلے سے باہر آگئی ہے اور انڈیا بلاک کی تشکیل کا مقصد پوری طرح واضح ہوگیا ہے۔
تاہم انہیں یہ بات جان لینی چاہئے کہ وہ اپنے مقصد میں کبھی بھی کامیاب نہیں ہوں گے۔