[]
کوٹایم: منی پور میں تشدد پر تشویش ظاہر کرتے ہوئے اداکار پرکاش راج نے کہا کہ فرقہ وارانہ تشدد میں خواتین اور بچے سب سے زیادہ متاثر ہوتے ہیں۔
انھوں نے یہاں ایک اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ جب شہری، کسی لیڈر کی اندھی پیروی کرنے لگتے ہیں تو سماج انحطاط کا شکار ہوجاتا ہے۔
یہ تقریب ڈی سی بکس کی گولڈن جوبلی تقاریب کے ایک حصہ کے طور پر منعقد کی گئی تھی۔ پرکاش راج نے کہا کہ یہ واضح ہے کہ جب شہری کسی لیڈر یا آئیڈیالوجی جیسے قوم پرستی کی اندھی پیروی کرنے لگیں اور سوال اٹھانا بند کردیں تو سماج انحطاط کا شکار ہوجاتا ہے جیسے آج اس ملک میں ہورہا ہے اور اگر آپ ناانصافی کی صورتِ حال میں غیرجانبدار رہتے ہیں تو آپ نے ظالم کا ساتھ دینے کو پسند کیا ہے۔
انھوں نے کہا کہ 16 یا 17 سال کے کمسن لڑکے جلوسوں میں تلواریں اور بندوقیں لہرا رہے ہیں۔ یہ وہ ملک نہیں ہے جس کا ڈاکٹر امبیڈکر یا سماجی مصلح بساوانّا نے خواب دیکھا تھا۔ اداکار نے یہ بھی کہا کہ منی پور کا تشدد ہمیں یہ بھی دکھاتا ہے کہ فرقہ وارانہ جنگ کس طرح سماج کو متاثر کرسکتی ہے۔
آج جب آپ منی پور کو دیکھتے ہیں تو یہ زخم ہمیں بتاتے ہیں کہ فرقہ وارانہ جنگ یا تشدد نے ہمیں کیا دیا ہے۔ سب سے زیادہ کون متاثر ہوتا ہے۔ خواتین اور بچے جو مستقبل ہیں۔ یہ زخم گوشت سے زیادہ گہرے ہیں۔ کیا ہم نے ان سے کچھ نہیں سیکھا؟
جب میں سولہ سترہ سال کے بچوں کو جلوسوں میں تلواریں اور بندوقیں لہراتے ہوئے دیکھتا ہوں تو میرا دل روتا ہے۔ ان کے کوئی خواب نہیں ہیں۔ وہ نہیں جانتے کہ مستقبل میں ان کے لیے کیا ہے۔ ان کو کس نے برین واش کیا ہے اور ہم کیوں اس پر خاموش ہیں۔