بنگلہ دیشی کوہ پیما بابر علی نے مشکل ترین پہاڑ ’اناپورنا-1‘ فتح کر کے تاریخ رقم کر دی

بنگلہ دیش کے کوہِ پیما بابر علی نے تاریخ رقم کر دی ہے۔ وہ ماؤنٹ اناپورنا-1 پر چڑھنے والے ملک کے پہلے شخص بن گئے ہیں۔ اس چوٹی کی اونچائی 26،545 فٹ یعنی کہ 8،091 میٹر ہے۔

<div class="paragraphs"><p>بنگلہ دیشی کوہ پیما بابر علی، تصویر سوشل میڈیا</p></div><div class="paragraphs"><p>بنگلہ دیشی کوہ پیما بابر علی، تصویر سوشل میڈیا</p></div>

بنگلہ دیشی کوہ پیما بابر علی، تصویر سوشل میڈیا

user

بنگلہ دیش کے کوہ پیما بابر علی نے تاریخ رقم کر دی ہے۔ وہ ماؤنٹ اناپورنا-1 پر چڑھنے والے ملک کے پہلے شخص بن گئے ہیں۔ اس چوٹی کی اونچائی 26،545 فٹ یعنی کہ 8،091 میٹر ہے۔ بابر علی پیر (7 اپریل 2025) کو علی الصبح اپنے کوہ پیمائی گائیڈ فربا اینجل شیرپا کے ساتھ چوٹی پر پہنچے۔ اس تاریخی کامیابی کی تصدیق بنگلہ دیشی تنظیم ’ورٹیکل ڈریمس‘ نے کی ہے، جو اعلی سطح والی مہموں کی حمایت کرتا ہے۔ بنیادی طور پر چٹاگانگ سے تعلق رکھنے والے بابر کی چوٹی پر کامیاب چڑھائی، بنگلہ دیشی کوہ پیمائی کے لیے ایک اہم سنگ میل ثابت ہوگی۔

اناپورنا پہاڑی سلسلہ شمالی وسطی نیپال کے گنڈاکی پردیش میں واقع ہے۔ ماؤنٹ اناپورنا-1 دنیا کی 10ویں سب سے بڑی چوٹی ہے، جس کی اونچائی 8091 میٹر ہے۔ اس کے باوجود اسے دنیا کا سب سے مہلک پہاڑ سمجھا جاتا ہے، کیونکہ اس کی شرح اموات دنیا کی کسی بھی چوٹی کے مقابلے میں سب سے زیادہ ہے۔ نیپال کے طاقتور ہمالیہ میں واقع اس چوٹی پر اموات کی شرح تقریباً 33 فیصد ہے، جس میں چڑھائی کے دوران برفانی تودے، برف اور چٹانی حصوں سمیت بہت زیادہ پُر خطر چیلنجز ہیں۔ اس چوٹی پر چڑھنے کے لیے سخت مشقت کرنی پڑتی ہے۔ اس کے علاوہ ذہنی یکسوئی برقرار کھنا بھی ایک بہت بڑا چیلنج ہوتا ہے۔

گنیز ورلڈ ریکارڈ کے مطابق اناپورنا-1 کو دنیا کا سب سے مہلک اور ناقابل رسائی پہاڑ سمجھا جاتا ہے۔ چڑھتے وقت یہ آپ کو حیران کر سکتا ہے۔ دنیا کی بلند ترین چوٹی ماؤنٹ ایورسٹ پر زیادہ لوگ چڑھتے ہیں لیکن اونچائی میں 10ویں نمبر پر ہونے کے باوجود ماؤنٹ اناپورنا-1 کو فتح کرنا بہت مشکل سمجھا جاتا ہے۔ ماؤنٹ اناپورنا-1 نیپال میں اناپورنا پہاڑی سلسلے کا حصہ ہے جو پہاڑ کی 6 چوٹیوں میں سب سے اونچی چوٹی ہے۔ جن کے نام ہیں اناپورنا 4-1، اناپورنا ساؤتھ اور گنگا پورنا۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔




[]

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *