کھمم میں عید ملاپ تقریب – سابق وزیر پی اجئے کمار اور دیگر کا خطاب

کھمم میں منعقدہ عید ملاپ پروگرام سے خطاب کرتے ہوئے سابق ریاستی وزیر ٹرانسپورٹ پی اجے کمار اور امام و خطیب مسجد زین العابدین، حافظ محمد جواد احمد نے کہا کہ موجودہ حالات میں ہندو مسلم اتحاد وقت کی اہم ضرورت ہے۔

 

ملک میں فرقہ پرست طاقتیں مخصوص طبقات کے خلاف نفرت کا ماحول پیدا کر رہی ہیں۔ تہوار باہمی محبت اور امن کا پیغام لے کر آتے ہیں، لیکن چند عناصر ملک کے دستور اور آئین کو بدلنے کے لیے سرگرم کردار ادا کر رہے ہیں۔ یہ ملک مہاتما گاندھی اور مولانا ابوالکلام آزاد کا ہے، اور یہاں ہندو مسلم اتحاد ناقابلِ شکست ہے۔

 

انہوں نے وقف ترمیمی بل کی سخت الفاظ میں مخالفت کرتے ہوئے کہا کہ اسے کسی صورت میں منظور نہیں کیا جانا چاہیے۔ اردو گھر شادی خانہ، کھمم میں مسلمانوں کی جانب سے قومی یکجہتی اور ہندو مسلم اتحاد کو فروغ دینے کے لیے اس عظیم الشان عید ملاپ پروگرام کا انعقاد کیا گیا، جس کی صدارت سابق چیرمین ضلع کتب خانہ، جناب عزیز الحق قمر نے کی۔ اس پروگرام میں مختلف سیاسی جماعتوں کے رہنماؤں، علمائے کرام، ملی تنظیموں کے ذمہ داران اور وکلاء نے شرکت کی۔

 

پی اجے کمار نے اپنے خطاب میں کہا کہ آج ملک میں فرقہ پرست عناصر پرامن ماحول کو مکدر کرنے کی ناپاک کوششوں میں لگے ہوئے ہیں۔ بی جے پی حکومت مخصوص طبقات کے خلاف اشتعال انگیزی پھیلا رہی ہے اور دستور و آئین کے خلاف قوانین پاس کر رہی ہے۔ وقف ترمیمی بل مسلمانوں کے حقوق پر حملہ ہے، اور ملک کی فلاح و بہبود، ترقی اور نوجوانوں کے روزگار کے بجائے مذہبی تفریق پیدا کی جا رہی ہے۔

 

معروف قانون دان کے ستانارائینا نے اپنے خطاب میں کہا کہ ملک آئین اور دستور کے مطابق چلتا ہے، اور جمہوری ملک میں فیصلے عوام کی رائے اور اکثریت کی بنیاد پر ہوتے ہیں۔ موجودہ فرقہ پرست حکومت ہٹلر کے طرز پر حکمرانی کر رہی ہے، جو ملک کے لیے خطرے کی گھنٹی ہے۔ انہوں نے موجودہ حالات میں ہندو مسلم اتحاد پر زور دیا۔

 

مولانا عبدالغنی رشادی اور حافظ محمد جواد احمد نے کہا کہ اسلام رواداری کا مذہب ہے، جو تمام مذاہب کے احترام کی تعلیم دیتا ہے۔ رمضان کے بعد عید کا دن عالمِ اسلام کے لیے عظیم نعمت ہے۔ مرکزی حکومت جابرانہ انداز میں کام کر رہی ہے، اور مسلمانوں نے ہمیشہ ملک کی سالمیت میں اہم کردار ادا کیا ہے۔ وقف ترمیمی بل کو جو پارلیمنٹ میں منظور کیا گیا، وہ مسلمانوں کے لیے سیاہ دن ہے۔ اس بل کے خلاف ہندو مسلم اتحاد سے احتجاج کیا جائے گا، کیونکہ یہ ملک گاندھی اور مولانا آزاد کا ہے، اور یہاں ہٹلر جیسا رویہ نہیں چل سکتا۔ ملک کی اکثریت آج بھی سیکولر اقدار پر قائم ہے۔

پروگرام کے اختتام پر حافظ محمد جواد احمد نے تمام شرکاء سے وقف ترمیمی بل 2024 کے خلاف طویل مدتی احتجاج کا عہد لیا، اور تمام شرکاء نے نعرہ تکبیر “اللہ اکبر” کی گونج میں ہاتھ اٹھا کر اس عہد کو دہرایا۔ بعد ازاں اُن کی دعا پر پروگرام کا اختتام عمل میں آیا۔

 

[]

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *