
لکھنؤ: آل انڈیا محمدی مشن کے سیکریٹری جنرل سید بابر اشرف کچھوچھوی نے اپنے ایک اہم بیان میں وقف ترمیمی بل 2025 کو امتِ محمدیہ (ﷺ) کے لیے ایک سنگین آزمائش اور مسلمانوں کی مذہبی و فلاحی خودمختاری پر حملہ قرار دیا۔ انہوں نے کہا کہ یہ بل نہ صرف وقف املاک پر حکومتی کنٹرول کی سازش ہے بلکہ اسلامی تشخص کو ختم کرنے کی ایک سوچی سمجھی کوشش ہے۔
سید بابر اشرف نے حضرت یونس علیہ السلام کی قوم کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ جس طرح قومِ نینویٰ اجتماعی توبہ اور دعا کے ذریعے عذاب سے محفوظ ہو گئی، اسی طرح آج مسلمانوں کو بھی اللہ کی بارگاہ میں رجوع کرنا ہوگا۔انہوں نے کہا “وقف بل کے خلاف مزاحمت کے ساتھ ساتھ، سب سے پہلی ضرورت یہ ہے کہ امت اجتماعی طور پر توبہ کرے اور اللہ سے مدد مانگے۔ ہمیں چاہیے کہ ہم ایک کھلے میدان میں جمع ہوں، اپنی کوتاہیوں کا اعتراف کریں اور اجتماعی دعا کے ذریعے اللہ سے اپنے حقوق کی حفاظت کی فریاد کریں۔”
انہوں نے مزید کہا کہ یہ وقت غفلت برتنے کا نہیں، بلکہ ملی اتحاد، عملی اقدام اور اللہ پر توکل کے ساتھ آگے بڑھنے کا ہے۔ اگر قوم متحد ہو کر جمہوری اور قانونی دائرے میں رہتے ہوئے اپنی آواز بلند کرے، تو ان شاء اللہ، اللہ کی مدد ضرور شاملِ حال ہوگی اور وقف بل جیسا عذاب ہم سے ٹل سکتا ہے۔
آل انڈیا محمدی مشن تمام مسلمانوں، علماء، مشائخ، دانشوروں اور ملی تنظیموں سے اپیل کرتا ہے کہ وہ ملک گیر سطح پر اجتماعی دعا اور توبہ کا اہتمام کریں اور وقف املاک کے تحفظ کے لیے عملی اقدامات میں اپنا کردار ادا کریں۔