مزید یہ کہ کچھ ایسے مریضوں کے نام پر بھی رقوم نکالی گئیں جو پہلے ہی فوت ہو چکے تھے۔ سی اے جی رپورٹ کے انکشافات کے بعد ای ڈی نے جھارکھنڈ اسٹیٹ ہیلتھ سوسائٹی اور محکمہ صحت سے اس اسکیم میں مبینہ بدعنوانیوں پر کی گئی کارروائی کی تفصیلات طلب کی تھیں۔ جواب میں محکمہ صحت نے بعض اسپتالوں کے خلاف درج کرائی گئی ایف آئی آرز کی تفصیلات ای ڈی کو فراہم کیں۔
ذرائع کے مطابق، انہی ایف آئی آرز کی بنیاد پر ای ڈی نے اپنی تفتیش کو آگے بڑھاتے ہوئے ای سی آئی آر درج کی اور چھاپہ ماری شروع کی۔ جھارکھنڈ میں آیوشمان بھارت اسکیم کے تحت تقریباً 750 سے زائد اسپتال رجسٹرڈ ہیں، جن میں سے کئی پر مالی بدعنوانیوں کے الزامات ہیں۔