اقلیتی امور کے وزیر مملکت جارج کورین نے فلم ’ایل2: ایمپوران‘ کے حوالے سے کہا کہ ’’یہ فلم عیسائی مذہب کے خلاف ہے اور کمیونسٹ ہندوستان میں ہر مذہب کی توہین کرنا چاہتے ہیں۔‘‘


تصویر جان برٹاس/@JohnBrittas
ملیالم فلم انڈسٹری کی حالیہ ریلیز فلم ’ایل2: ایمپوران‘ کے حوالے سے ملک میں کافی تنازعہ چل رہا ہے۔ دراصل ناظرین کا ایک طبقہ فلم کے کچھ مناظر پر جانب داری کا الزام لگا رہا ہے۔ ناظرین کے علاوہ کئی سیاسی جماعتوں نے بھی اس پر سوال اٹھائے ہیں۔ اسی دوران سی پی آئی (ایم) کے راجیہ سبھا رکن جان برٹاس نے فلم ’ایل2: ایمپوران‘ سے متعلق ایشوز پر سوال اٹھائے ہیں۔ انہوں نے بدھ (2 اپریل) کو راجیہ سبھا میں موہن لال کی فلم ’ایل2: ایمپوران‘ کے سینما گھروں میں ریلیز ہونے کے بعد مل رہی دھمکیوں اور اس کی وجہ سے کی جانے والی تبدیلیوں کا معاملہ اٹھایا ہے۔ انہوں نے الزام لگایا ہے کہ یہ اظہار رائے کی آزادی پر حملہ ہے۔
وقفہ صفر کے دوران اس مسئلہ کو اٹھاتے ہوئے راجیہ سبھا رکن نے کہا کہ ’’اس ملک میں افسوسناک واقعات ہو رہے ہیں۔ آئین ہند میں درج اظہار رائے کی آزادی پر حملہ ہو رہا ہے۔‘‘ اپنی بات کو جاری رکھتے ہوئے انہوں نے آگے کہا کہ ’’میں بس اتنا کہوں گا کہ ایک فلم جسے سنسر نے پاس کر دیا تھا۔ تھیٹر میں ریلیز کر دیا گیا تھا۔ اسے پھر سے سنسر بورڈ میں واپس جانے کے لیے کہا گیا اور دھمکیوں کی وجہ سے 24 کَٹ لگائے گئے۔‘‘
راجیہ سبھا رکن برٹاس نے اس حوالے سے مزید کہا کہ فلم کے ہیرو کو بھی ملک دشمن قرار دیا گیا۔ اگر اس ملک میں حالات ایسے ہی رہے تو مجھے ڈر ہے کہ لوگوں کو دی جانے والی اظہار رائے اور تقریر کی آزادی خطرے میں پڑ جائے گی۔ انہوں اس بات پر زیادہ زور دیا کہ اظہار رائے اور تقریر کی آزادی مقدس ہے۔ ہمارا ملک تیزی کے ساتھ زخمی لوگوں کے لیے جنت بنتا جا رہا ہے۔ سب زخمی ہو رہے ہیں۔ جب کہ اقلیتی امور کے وزیر مملکت جارج کورین نے کہا کہ ’’یہ فلم عیسائی مذہب کے خلاف ہے اور کمیونسٹ ہندوستان میں ہر مذہب کی توہین کرنا چاہتے ہیں۔‘‘