دہلی ہائی کورٹ نے نابالغ بیٹی کے ساتھ جنسی زیادتی کے ملزم باپ کی ضمانت مسترد کر دی

عدالت نے اپنے فیصلے میں کہا کہ بچوں کے حقوق کا تحفظ کرنا عدلیہ کا لازمی فرض ہے۔ خاص کر جب ان کے والدین خود ان کی حمایت میں کھڑے نہ ہوں۔

<div class="paragraphs"><p>فائل علامتی تصویر آئی اے این ایس</p></div><div class="paragraphs"><p>فائل علامتی تصویر آئی اے این ایس</p></div>

فائل علامتی تصویر آئی اے این ایس

user

دہلی ہائی کورٹ نے اپنی نابالغ بیٹی کے ساتھ جنسی زیادتی کے سنگین الزامات کا سامنا کرنے والے ایک شخص کی ضمانت کی درخواست مسترد کر دی ہے۔ عدالت نے اپنے فیصلے میں کہا کہ بچوں کے حقوق کا تحفظ کرنا عدلیہ کا لازمی فرض ہے۔ خاص کر جب ان کے والدین خود ان کی حمایت میں کھڑے نہ ہوں۔ درخواست گزار کے والد نے دعویٰ کیا کہ یہ کیس ان کی اہلیہ نے ذاتی جھگڑوں کی وجہ سے بنایا۔ تاہم میاں بیوی کے درمیان ازدواجی تنازعہ پہلے ہی حل ہو چکا تھا۔

دہلی ہائی کورٹ کی جسٹس سورنا کانتا شرما نے کہا کہ جنسی استحصال کا شکار ہونے والی لڑکیوں، خاص طور پر نابالغوں کو آزادانہ قانونی حقوق حاصل ہیں جنہیں والدین کے درمیان تنازعات کی وجہ سے نظر انداز نہیں کیا جا سکتا۔ دہلی ہائی کورٹ نے اپنے فیصلے میں کہا کہ ہر بچے کے حقوق قانونی طور پر تسلیم شدہ ہیں۔ اگر والدین خود اپنے بچے کا ساتھ نہیں دے رہے ہیں تو یہ عدالت کی ذمہ داری ہے کہ وہ ان کی آواز سنیں اور ان کے حقوق کا تحفظ کریں۔

کیس میں متاثرہ لڑکی کی عمر صرف 13 سال ہے۔ عدالت نے واضح کیا کہ اسے انصاف کے حصول کے حق سے محض اس لیے محروم نہیں کیا جا سکتا کہ اس کے والدین کے درمیان جھگڑا تھا۔ متاثرہ کی شکایت کو محض اس بنیاد پر مسترد نہیں کیا جا سکتا کہ والدین کے درمیان تعلقات میں تناؤ تھا۔ خاص طور پر جب تکلیف کی کال نابالغ نے خود کی تھی اور اس کی ماں پر بھی جنسی زیادتی کے واقعے کی پولیس کو رپورٹ نہ کرنے کا الزام لگایا گیا تھا۔

دہلی ہائی کورٹ نے واضح کیا کہ گہرے تعلقات سے متعلق معاملات میں بھی متاثرہ کو شکایت درج کرانے کا پورا حق ہے۔ کسی بھی پیشگی معاہدے کا سنگین الزامات پر کوئی اثر نہیں ہوتا اور ملزم کو کسی قسم کا قانونی استثنیٰ حاصل نہیں ہوتا۔ یہ کیس انتہائی افسوسناک اور سنگین صورتحال کی عکاسی کرتا ہے جہاں ایک نابالغ لڑکی نہ صرف اپنے والدین کے درمیان جھگڑے کا شکار بنی بلکہ اپنے ہی والد پر جنسی زیادتی کا الزام بھی لگا رہی ہے۔ فی الحال تمام حقائق کو مدنظر رکھتے ہوئے عدالت نے ملزم کی درخواست ضمانت مسترد کردی۔ (بشکریہ نیوز پورٹل ’اے بی پی‘)

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔




[]

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *