مہلوک کے اہل خانہ اور گاؤں والوں نے تھانہ میں خوب ہنگامہ کیا۔ پولیس کی گاڑیوں میں توڑ پھوڑ ہوئی۔ پولیس کو حالات پر قابو حاصل کرنے کے لیے ہلکی طاقت کا استعمال کرنا پڑا۔
اتر پردیش کے اعظم گڑھ ضلع واقع تروا تھانہ علاقہ میں ایک نوجوان کی تھانہ میں موت نے ہنگامے والی حالت پیدا کر دی۔ مشتبہ حالت میں ہوئی نوجوان کی موت کی خبر جیسے ہی اس کے گھر والوں اور گاؤں والوں تک پہنچی، سبھی تھانہ پر پہنچ گئے اور حملہ کر دیا۔ بتایا جاتا ہے کہ تھانہ کے باتھ روم کی کھڑکی سے نوجوان کی لاش لٹکتی ہوئی ملی۔ اس موت کی خبر سے ناراض گاؤں والوں نے تھانہ پہنچ کر پولیس کی گاڑیوں میں توڑ پھوڑ شروع کر دی۔ حالات کی سنگینی کو دیکھتے ہوئے آناً فاناً قریبی تھانوں اور مئو ضلع کی پولیس موقع پر پہنچی۔ پولیس کو حالات پر قابو حاصل کرنے کے لیے ہلکی طاقت کا استعمال بھی کرنا پڑا۔ فی الحال تھانہ کے قریب بیریکیڈنگ لگا دی گئی ہے۔ کثیر تعداد میں پولیس فورس تعینات ہے، تاکہ پھر سے حملہ نہ ہو پائے۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق تروا تھانہ حلقہ کی رہنے والی ایک لڑکی نے ایس ایس پی ہیم راج مینا کو 29 مارچ کو عوامی شکایت میں درخواست کے ذریعہ جانکاری دی تھی کہ اس کے ساتھ سنی نامی لڑکا بدتمیزی کرتا ہے۔ ایس پی ہیم راج مینا کی ہدایت پر تھانہ پولیس نے سنی کے خلاف ایف آئی آر درج کی اور پوچھ تاچھ کے لیے تھانہ بلایا۔ 30 مارچ کو سنی تھانے پہنچا۔ پوچھ تاچھ کے بعد پولیس نے سنی کو حراست میں لے لیا، لیکن 31 مارچ کی صبح تقریباً 6 بجے اس کی لاش تھانے کے باتھ روم کی کھڑکی سے لٹکتی ملی۔
جب اس بات کی جانکاری دوپہر تک سنی کے گھر والوں اور گاؤں والوں کو ہوئی تو وہ مشتعل ہو گئے۔ کثیر تعداد میں مقامی لوگ اور سنی کے گھر والے تھانے پہنچ گئے۔ جمع ہوئے ناراض لوگوں نے تھانے پر ہی حملہ کر دیا۔ تھانے میں کھڑی گاڑیوں میں توڑ پھوڑ کی گئی۔ محاذ سنبھالنے کے لیے دوسرے تھانے سے پہنچی پولیس ٹیم پر بھی حملہ کیا گیا اور ان کی گاڑی بھی توڑ دی گئی۔ ہنگامہ بڑھتا دیکھ کر آناً فاناً پولیس کے اعلیٰ افسران موقع پر پہنچنا شروع ہو گئے۔
ایڈیشنل ایس پی شیلندر لال نے ہنگامہ کو ختم کرانے کی کوشش کی۔ تقریباً 5 گھنٹوں کی سخت مشقت کے بعد پولیس نے بے قابو لوگوں پر قابو پایا، لیکن تب تک بھیڑ نے پولیس کی کئی گاڑیوں کو نقصان پہنچا دیا تھا۔ اتنا ہی نہیں، مشتعل بھیڑ نے پولیس پر پتھراؤ بھی کیا۔ علاقے میں کئی گھنٹوں تک کشیدگی قائم رہی۔ اس درمیان مہلوک نوجوان سنی کے گھر والوں نے پولیس پر قتل کا سنگین الزام عائد کیا ہے۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔