وقف ترمیم بل نہ لایا گیا تو پارلیمنٹ کی زمین کو بھی وقف جائیداد کہا جائے گا: کرن رجیجو

نئی دہلی۔ مرکزی حکومت نے آج لوک سبھا میں وقف ترمیمی بل پیش کیا۔ مرکزی وزیر برائے اقلیتی امور کرن رجیجو نے بل پیش کرنے کے بعد ایوان سے خطاب کیا۔ اس موقع پر انہوں نے کہا کہ اس بل پر مختلف طبقات کی رائے لی گئی ہے۔

 

انہوں نے مزید کہا کہ اگر یہ بل نہ لایا جاتا تو پارلیمنٹ کی زمین کو بھی وقف جائیداد کہا جاتا۔ ” ان کا کہنا ہے کہ اس بل کے حوالے سے اپوزیشن جماعتوں نے جھوٹا پروپیگنڈہ کیا ہے۔ انہوں نے اس بل میں موجود نکات کو اجاگر کرکے عوام کو گمراہ کرنے کی کوشش کی ہے۔

 

1954 میں پہلی بار وقف قانون نافذ کیا گیا تھا اس وقت کسی نے بھی اسے غیر جمہوری نہیں کہا تھا” کرن رجیجو نے اپوزیشن کو تنقید کا نشانہ بنایا۔دوسری جانب اپوزیشن جماعتیں اس وقف ترمیمی بل کی مخالفت کر رہی ہیں۔

[]

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *