اسٹالن نے اجلاس کو محض ایک اجلاس نہیں بلکہ ایک تحریک کا آغاز قرار دیا جو ملک میں منصفانہ حدبندی کے لیے جدوجہد کرے گی۔ انہوں نے کہا کہ یہ اقدام اب ایک قومی تحریک بن گیا ہے، جہاں مختلف ریاستیں منصفانہ نمائندگی کے لیے متحد ہو رہی ہیں۔
اسٹالن نے کہا، ’’ہماری اس تحریک میں تمل ناڈو کے ساتھ ساتھ کیرالہ، کرناٹک، تلنگانہ، آندھرا پردیش، اوڈیشہ، مغربی بنگال اور پنجاب بھی شامل ہو رہے ہیں۔ یہ ہماری قومی یکجہتی کے لیے فیصلہ کن لمحہ ہے۔‘‘