
حیدرآباد (پی ٹی آئی) تلنگانہ کے وزیر سیاحت جوپلی کرشنار اؤ نے جمعرات کے روز کہا کہ مس ورلڈ(مقابلہ حسن) مقابلہ کا 72واں ایڈیشن حیدرآباد کے بشمول ریاست تلنگانہ کے ثقافتی وتہذیبی سے مالا مال شہروں میں 10 تا31 مئی منعقد کیا جائے گا اس مقابلہ حسن کے انعقاد میں 54 کروڑ روپے کے اخراجات کا تخمینہ رکھا گیا ہے۔
یہ اخراجات تلنگانہ ٹورازم اور مس ورلڈ لمیٹڈ مساوی طور پر برداشت کریں گے۔ وزیر جوپلی کرشنا راؤ نے یہاں ذرائع ابلاغ کے نمائندوں سے بات چیت کے دوران مس ورلڈ کے اہتمام کے بارے میں اہم اعلان کیا۔ اس مقابلہ کے اہتمام میں تلنگانہ کا حصہ 27 کروڑ روپے کا ہے اور یہ رقم، اسپانسرس سے حاصل کی جائے گی۔
میڈیا رپورٹس میں قیاس لگایا جارہا ہے کہ مس ورلڈ مقابلہ کے اہتمام پر200 کروڑ روپے کی لاگت آسکتی ہے ایسے وقت میں جب تلنگانہ کو71ہزار کروڑ روپے کی آمدنی کم ہوئی ہے، ریاست اتنی مہنگی تقریب کے اہتمام کا متحمل نہیں ہوسکتی اس سلسلہ میں اپوزیشن جماعتیں بھی حکومت پر تنقید کرسکتی ہیں۔
کرشنا راؤ نے جنوبی کوریا کی کامیاب ٹیلی ویژن سیریز سیکوڈ گیم اور مقبول بینڈ بی ٹی ایس کا حوالہ دیتے ہوئے کہاکہ جنوبی کوریا نے اپنے ثقافتی وسائل کو کامیابی کے ساتھ استعمال کرتے ہوئے اپنی معیشت کوفروغ دیا ہے۔ غلط مالی ترجیحات سے متعلق اپوزیشن کے الزامات کے تناظر میں ریاستی وزیر سیاحت نے یقین دہانی کرائی کہ مس ورلڈ کے مقابلہ سے تلنگانہ کی معیشت کو فروغ ملے گا۔
انہوں نے دنیا بھر میں تلنگانہ کی ثقافت وتہذیب کے بڑھتے اثر کے بارے میں کہا کہ دنیا بھر میں تلنگانہ کی روایت اور تہواروں کے بارے میں دلچسپی لینے میں اضافہ ہوا ہے۔ مس ورلڈ مقابلہ کا اہتمام کرنا صرف تلنگانہ کے وقار کا مسئلہ نہیں ہے بلکہ دنیا بھر کی خواتین وحسیناؤں کو منانے، انہیں ان کے بیانیہ اور انہیں تسلیم کرنے کا موقع بھی ہے۔
سکریٹری سیاحت سمیتا سبھروال نے کہا کہ تلنگانہ تھری لنگادیش ہے اور ہندوستان کی نوجوان ریاست ہے اور یہ ترقی کرنے والی ایک متحرک ریاست ہے۔ جہاں ایک مضبوط انفرااسٹرکچر،معاشی خوشحالی اور یہاں ایک مضبوط تہذیب بھی ہے۔ یہ مقابلہ، رامپا مندر سے عظیم چارمینار اور قلعہ گولکنڈہ تک اپنے عجائبات تک سفر کرے گا۔