
حیدرآباد (پی ٹی آئی) حیدرآباد سٹی پولیس نے بی جے پی کے رکن مقننہ ٹی راجہ سنگھ کو ایک نوٹس حوالے کرتے ہوئے سیکوریٹی اقدامات کے پیش نظر ان سے بلٹ پروف گاڑی اور حکومت کی جانب سے الاٹ کردہ سیکوریٹی اہلکار کی خدمات سے استفادہ پر زور دیاہے۔
راجہ سنگھ جو حلقہ گوشہ محل سے اسمبلی میں نمائندگی کرتے ہیں، کو منگل ہاٹ پولیس اسٹیشن کی جانب سے19 مارچ کو ایک نوٹس جاری کی گئی اور سنگھ نے اس نوٹس کو قبول بھی کیا ہے۔ان (راجہ سنگھ) سے کہا گیا ہے کہ وہ ناخوشگوار واقعہ سے بچنے کیلئے بلٹ پروف گاڑی اور انہیں الاٹ کردہ(1+4) سیکوریٹی اہلکار استعمال کریں جبکہ چند مواقع پر دیکھا گیا ہے کہ راجہ سنگھ، سیکورٹی کے بغیر عوام میں چلے جاتے ہیں۔
پولیس عہدیدار نے کہا کہ نوٹس کی اجرائی، سیکورٹی کے پیش نظر کی جانے والی معمول کے مطابق کارروائی ہے۔ذرائع کے مطابق منگل ہاٹ پولیس اسٹیشن کے انسپکٹر نے بتایاکہ پولیس نے راجہ سنگھ کو بلٹ پروف گاڑی اور 1+4 سیکورٹی فراہم کرنے کا پیشکش کیا ہے۔
پولیس نے یہ قدم، رکن ا سمبلی سنگھ کی جان کو لاحق خطرات کے پیش نظر اُٹھایا ہے تاہم بی جے پی کے رکن اسمبلی راجہ سنگھ نے پولیس کی اس پیشکش کو مسترد کرتے ہوئے نظام کی منافقت کو شدید تنقید کا نشانہ بنایا۔ اُنہوں نے دعویٰ کیا کہ سیکورٹی خدشات کے تحت میں نے گن لائسنس کی درخواست دی تھی مگر یہی محکمہ پولیس نے میری اس درخواست کو یہ کہتے ہوئے مسترد کردیا کہ میرے خلاف کئی مقدمات زیر التواء ہیں مگر ستم ظریفی یہ ہے کہ کئی افراد کے خلاف کئی مقدمات زیر التواء ہیں مگراس کے باوجود پولیس نے ان افراد کو اعتراض کئے بغیر گن لائسنس کی منظوری دی ہے۔
سنگھ نے کہاکہ مجھے یہ ہدایت دی گئی ہے کہ میں، بائیک پر حلقہ گوشہ محل میں سفر نہ کروں مگر یہ ہدایت میرے لئے قابل قبول نہیں ہے کیونکہ میرے حلقہ کی صورتحال مختلف ہے۔ حلقہ گوشہ محل، کالونیوں، سلم علاقوں، تجارتی اداروں، تنگ گلیوں پر مشتمل ہے جہاں بلٹ پروف کارکا آسانی کے ساتھ ان گلیوں میں گزرناممکن نہیں ہے۔
بلٹ پروف کارکے استعمال سے عوام کو مشکلات پیش آسکتی ہیں۔اُنہوں نے کہاکہ ہمیشہ سے میری ترجیح آسانی کے ساتھ عوام تک رسائی حاصل کرنا رہی ہے۔ وہ آسانی کے ساتھ بائیک پر سفر کرتے ہوئے غیر ضروری مشکلات ڈالے بغیر عوام سے ملاقات کرسکتے ہیں۔ راجہ سنگھ نے یہ بات کہی۔