20 مارچ کو ممبئی کے باندرا فیملی کورٹ نے طلاق پر اپنا آخری فیصلہ سنایا۔ اس سماعت کے لیے چہل اور دھن شری الگ الگ پہنچے تھے۔ دونوں نے ہی میڈیا کے کسی بھی سوال کا جواب نہیں دیا۔


یجویندر چہل، تصویر سوشل میڈیا
تقریباً ڈھائی سال تک ایک دوسرے سے علیحدہ رہنے کے بعد بالآخر یجویندر چہل اور دھن شری ورما کا رشتہ پوری طرح سے ختم ہو گیا۔ ہندوستان کے اسپن گیندباز چہل اور ان کی شریک حیات کوریوگرافر دھن شری ورما کا آج باضابطہ طلاق ہو گیا۔ گزشتہ کئی دنوں سے دونوں کے ممکنہ طلاق کی خبریں گشت کر رہی تھیں۔ دونوں نے باندرا کے فیملی کورٹ میں طلاق کے لیے درخواست دے رکھی تھی، اور آج عدالت نے طلاق کی عرضی کو منظوری دے دی۔ اس فیصلے کے ساتھ ہی دونوں کی 4 سالہ شادی کا اختتام ہو گیا۔
20 مارچ کو ممبئی کے باندرا فیملی کورٹ نے چہل اور دھن شری کے ذریعہ داخل طلاق کی عرضی پر اپنا آخری فیصلہ سنایا۔ اس سماعت کے لیے چہل اور دھن شری الگ الگ کورٹ پہنچے تھے۔ چہل پہلے اپنے وکلا کے ساتھ سیاہ جیکیٹ اور ماسک لگا کر پہنچے، پھر کچھ دیر بعد دھن شری سفید ٹی شرٹ پہنے عدالت پہنچیں۔ انھوں نے بھی چہرے پر ماسک لگایا ہوا تھا۔ اس دوران دونوں کا رد عمل جاننے کے لیے میڈیا کا ہجوم امنڈ پڑا، لیکن دونوں میں سے کسی نے بھی کوئی جواب نہیں دیا۔
واضح رہے کہ چہل اور دھن شری کی شادی 24 دسمبر 2020 کو ہوئی تھی۔ تین چار ماہ پہلے ہی دونوں کے رشتوں میں شگاف کی خبریں آنی شروع ہوئی تھیں، جب انھوں نے ایک دوسرے کو انسٹاگرام پر اَنفالو کر دیا تھا۔ اس کے بعد سے ہی لگاتار افواہیں اڑتی رہیں، لیکن گزشتہ مہینے طلاق کی کارروائی شروع ہونے کی تصدیق ہوئی۔ دونوں نے باندرا فیملی کورٹ میں اس کے لیے اپیل داخل کی تھی۔ دونوں نے 6 ماہ کے ’کولنگ آف پیریڈ‘ سے بھی چھوٹ دینے کا مطالبہ کیا تھا، جسے عدالت نے خارج کر دیا تھا۔
اپیل خارج ہونے کے بعد چہل اور دھن شری نے بامبے ہائی کورٹ میں عرضی داخل کی تھی اور عدالت نے 19 مارچ کو فیصلہ سناتے ہوئے فیملی کورٹ سے 20 مارچ کو یہ معاملہ نمٹانے کا حکم دیا تھا۔ ہائی کورٹ نے دونوں کو ’کولنگ آف پیریڈ‘ سے بھی چھوٹ دی تھی، کیونکہ انھوں نے بتایا تھا کہ وہ گزشتہ ڈھائی سال سے ایک دوسرے سے علیحدہ رہ رہے تھے۔ اس طلاق کے بعد اب دھن شری کو چہل 4.75 کروڑ روپے دینے پر متفق ہوئے ہیں۔ اس کا 50 فیصد حصہ چہل نے پہلے ہی دے دیا ہے اور باقی حصہ مزید دیا جانا باقی ہے۔