
حیدرآباد میں ایک شخص نے اپنی بیوی کی مسلسل ہراسانی برداشت نہ کرتے ہوئے خودکشی کرلی۔ تفصیلات کے مطابق، محمد نواز نامی شخص جو ضلع نظام آباد کے بانسواڑہ منڈل کے بودمی گاؤں کا رہنے والا تھا، نے جیڈی میٹلہ علاقے کی ایک لڑکی شویتا ریڈی سے پسند کی شادی کی تھی اور دونوں کرشنا نگر میں مقیم تھے۔ اور فلموں میں کمیرہ مین کی حیثیت سے کام کرتا تھا
شادی کے کچھ عرصے بعد ہی دونوں کے درمیان جھگڑے شروع ہوگئے۔ اس دوران شویتا ریڈی نے اپنے شوہر نواز کے خلاف کریم نگر، بالا نگر اور بانسواڑہ پولیس اسٹیشنوں میں ہراسانی کے مقدمات درج کروائے۔ پولیس کی جانب سے دونوں کی کونسلنگ کروائی گئی جس کے بعد وہ دوبارہ کرشنا نگر میں رہنے لگے۔ اس دوران 16 مارچ کی شام نواز نے اپنی ماں صابرہ بیگم کو فون کرکے روتے ہوئے اپنی بیوی کی ہراسانی کے بارے میں شکایت کی۔
نواز نے کہا کہ اس کی بیوی اس پر دباؤ ڈال رہی ہے کہ وہ اپنے آبائی گاؤں میں موجود 30 لاکھ روپے مالیت کی جائیداد اس کے نام منتقل کرے۔ نواز نے اپنی ماں کو بتایا کہ شویتا نے مقامی غنڈوں کے ذریعے اسے زد و کوب کروایا اور اسے کئی دنوں تک بھوکا رکھ کر تکلیف دی۔ نواز نے اپنی ماں سے یہ بھی کہا کہ شویتا اکثر اسے دھمکاتی تھی کہ وہ پولیس میں شکایت درج کروا کر اسے جیل بھجوا دے گی۔
نواز نے مایوسی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ ایسی زندگی گزارنے کا کوئی فائدہ نہیں، اور وہ کسی دن اپنی بیوی کے ہاتھوں مارا جائے گا۔ نواز نے اپنی ماں سے کہا کہ اس کے پاس خودکشی کے علاوہ کوئی اور راستہ نہیں بچا۔ اس فون کال کے بعد اسی رات نواز نے اپنے کمرے میں پھانسی لگا کر خودکشی کرلی۔
اس واقعہ کا علم ہونے پر نواز کی والدہ نے دوسرے دن صبح جوبلی ہلز پولیس اسٹیشن میں شکایت درج کروائی اور الزام لگایا کہ اس کے بیٹے نے اپنی بیوی کی ہراسانی سے تنگ آکر یہ قدم اٹھایا۔ پولیس نے اس معاملے میں مقدمہ درج کرکے تحقیقات کا آغاز کردیا ہے