بجٹ حقیقت سے بعید۔صرف زبانی جمع خرچ پر مبنی : رکن کونسل کویتا

بجٹ حقیقت سے بعید۔صرف زبانی جمع خرچ پر مبنی

محض دعوؤں اور اعلانات پر انحصار۔موازنہ کتابچہ سے کانگریس کی دروغ گوئی آشکار

بجٹ اعداد و شمار اور چیف منسٹر ریونت ریڈی کے بیانات میں تضاد

عوام کو گمراہ کرنےاور غلط بیانی سے حکومت باز آجائے:کے کویتا

 

 

حیدرآباد:رکن تلنگانہ قانون ساز کونسل بی آر ایس کلواکنٹلہ کویتا نے اسمبلی میں وزیر فینانس ملو بھٹی وکرامارکا کی جانب سے پیش کردہ بجٹ پر شدید ردعمل کا اظہار کیا۔ انہوں نے میڈیا سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ اس بجٹ میں دعوے اور اعلانات زیادہ ہیں جبکہ حقیقی اعداد و شمار بہت کم ہیں۔ بجٹ میں صرف زبانی جمع خرچ پر توجہ دی گئی ہے اور عوام کو حقیقت سے دور رکھنے کی کوشش کی گئی ہے۔

 

کویتا نے نشاندہی کی کہ بجٹ بک میں حکومت نے خود اس مالی سال میں ادا کردہ قرضوں کی تفصیلات پیش کی ہیں، جن کے مطابق حکومت نے صرف 30 ہزار کروڑ روپئے قرضہ جات کی ادائیگی کے لئے خرچ کئے ہیں۔ لیکن اسمبلی میں وزیر اعلیٰ نے دعویٰ کیا کہ ریاست نے 1,40,000 کروڑ روپئے صرف قرضہ جات کی ادائیگی کے لئے ادا کئے ہیں، جبکہ بجٹ دستاویزات میں ایسی کوئی تفصیل نہیں ملتی۔ یہ واضح طور پر ایک غلط بیانی ہے جس سے عوام کو گمراہ کرنے کی کوشش کی جا رہی ہے۔رکن کونسل کویتا نے کہا کہ کانگریس حکومت بار بار یہ الزام لگا رہی ہے کہ کے سی آر نے تلنگانہ کو بھاری قرضوں کے بوجھ تلے دبا دیا، جبکہ حقیقت خود ان کی پیش کردہ بجٹ کتاب میں درج ہے۔ بجٹ میں واضح طور پر بتایا گیا کہ ریاست کے قیام سے لے کر اب تک حکومت کا مجموعی قرضہ 4,37,000 کروڑ روپئے ہے۔ لیکن حکومت مسلسل جھوٹا پروپگنڈہ کر رہی ہے کہ کے سی آر کی حکومت نے 7.5 لاکھ کروڑ روپئے کا قرض لیا تھا۔

 

انہوں نے کہا کہ وزیر اعلیٰ نے اسمبلی میں اعتراف کیا کہ موجودہ حکومت نے 1,58,000 کروڑ روپئے کا قرض خود لیا ہے، جو کہ اس 4,37,000 کروڑ کے کل قرض میں شامل ہے۔ اس کا مطلب یہ ہے کہ کے سی آر حکومت پر لگائے جانے والے قرضوں کے الزامات سراسر بے بنیاد ہیں اور حکومت اپنی ہی باتوں میں الجھ کر رہ گئی ہے۔

 

بی آر ایس لیڈرکویتا نے کہا کہ حکومت کے پیش کردہ بجٹ میں خود ان کی غلط بیانی اور تضادات بے نقاب ہو چکے ہیں۔ عوام کو اس دھوکہ دہی کو سمجھنا ہوگا اور حقائق کو جاننا ہوگا۔ انہوں نے مطالبہ کیا کہ حکومت اپنی غلط بیانی سے باز آئے اور تلنگانہ کے عوام کو صحیح معلومات فراہم کرے۔

[]

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *