یاترا میں شامل ایک نوجوان کہتا ہے کہ ’’میں نے فوج میں بھرتی کے لیے میڈیکل اور فزیکل پاس کیا تھا۔ کووڈ کا بہانہ بنا کر ہم لوگوں کو بھرتی سے محروم کر دیا گیا۔ آج میں در در کی ٹھوکریں کھا رہا ہوں۔‘‘


کانگریس کی ’ہجرت روکو، روزگار دو‘ یاترا میں کنہیا کمار کے ساتھ بہار کانگریس کے اراکین و بے روزگار نوجوان
بہار میں یوتھ کانگریس کے ذریعہ نکالی گئی ’ہجرت روکو، ملازمت دو‘ یاترا زور و شور کے ساتھ جاری ہے۔ کانگریس کے جواں سال لیڈر کنہیا کمار اس یاترا میں پیش پیش ہیں اور ریاست کی بی جے پی و جے ڈی یو اتحاد والی حکومت کو ہدف تنقید بنا رہے ہیں۔ کنہیا کمار یاترا میں کئی مقامات پر ٹھہر کر لوگوں سے بات بھی کر رہے ہیں اور این ڈی اے حکومت کی خامیوں سے انھیں آشنا بھی کر رہے ہیں۔ وہ اپنے ساتھ یاترا میں شامل کئی بے روزگار نوجوانوں کی طرف اشارہ کر کے بتاتے بھی ہیں کہ حکومت انھیں روزگار فراہم کرنے کے لیے کوئی قدم نہیں اٹھا رہی۔
’ہجرت روکو، ملازمت دو‘ یاترا میں بڑی تعداد نوجوانوں کی شامل ہے۔ ان میں کئی نوجوان اپنا درد بیان کرتے ہوئے مایوسی کا اظہار کرتے ہیں۔ کچھ تعلیم اور ڈگری کے باوجود روزگار نہ ہونے کی بات کہتے ہیں، تو کچھ ایسے بھی ہیں جو فوج میں بھرتی کا خواب دیکھ رہے ہیں، لیکن میڈیکل اور فزیکل پاس ہونے کے باوجود اب تک اپنا خواب پورا نہیں کر پائے ہیں۔ ایسے نوجوانوں کی آواز کانگریس ’ہجرت روکو، ملازمت دو‘ یاترا میں بلند کر رہی ہے۔ کانگریس کا کہنا ہے کہ ’’بہار کی بی جے پی-جے ڈی یو حکومت لگاتار نوجوانوں کے خوابوں کو توڑ رہی ہے، انھیں ہجرت کے یے مجبور کر رہی ہے۔ ہم نے اب عزم کر لیا ہے کہ بہار کے نوجوانوں کو ریاست میں ہی روزگار دلانا ہے۔‘‘
کانگریس نے اپنے ’ایکس‘ ہینڈل پر ایک بے روزگار نوجوان کی ویڈیو بھی جاری کی ہے، جس میں وہ اپنی بے بسی بیان کرتا دکھائی دے رہا ہے۔ وہ بتاتا ہے کہ ابھی وہ کسمپرسی کی حالت میں زندگی گزار رہا ہے اور لاکھوں کا قرضدار ہے۔ وہ کہتا ہے کہ ’’میں نے ہندوستانی فوج میں بھرتی کے لیے میڈیکل اور فزیکل پاس کی اتھا۔ لیکن کووڈ کا بہانہ بنا کر ہم لوگوں کو بھرتی سے محروم کر دیا گیا ہے۔ آج ایسی حالت ہے کہ میں در در کی ٹھوکریں کھا رہا ہوں۔‘‘ نوجوان یہ بھی بتاتا ہے کہ اس کی ماں اینٹ بھٹہ میں کام کر کے زندگی بسر کر رہی ہے اور بیٹے کی بے روزگاری سے پریشان ہے۔ وہ یہ بھی بتاتا ہے کہ اس حالت میں ہمت نہیں ہوتی کہ اپنی ماں کو منھ دکھائے، کیونکہ وہ اس ماں کے لیے کچھ کر نہیں پا رہا۔
اس یاترا میں بہار کا ہونہار نوجوان بے روزگاری کے سبب دھکا کھانے کو مجبور دکھائی پڑتے ہیں۔ کانگریس کا کہنا ہے کہ ریاست بھر میں ایسے نوجوانوں کی ایک بڑی تعداد موجود ہے۔ بہار حکومت نہ ہی انھیں روزگار دے رہی ہے اور نہ ہی ہجرت پر روک لگا پا رہی ہے۔ ساتھ ہی کانگریس عزم ظاہر کرتی ہے کہ بہار کے نوجوان اب ناانصافی برداشت نہیں کریں گے، وہ روزگار اور انصاف حاصل کر کے ہی دم لیں گے۔
قابل ذکر ہے کہ بہار میں رواں سال اسمبلی انتخاب ہونا ہے اور یہی وجہ ہے کہ سیاسی سرگرمیاں دن بہ دن بڑھتی جا رہی ہیں۔ کانگریس نے بھی حکمراں طبقہ کے خلاف اپنا محاذ کھول دیا ہے اور حکومت کی عوام مخالف پالیسیوں پر لگاتار حملے کر رہی ہے۔ گزشتہ دنوں کانگریس ترجمان پون کھیڑا نے سی اے جی رپورٹ کا حوالہ دیتے ہوئے بہار کے کمزور طبی ڈھانچہ کے لیے ریاستی حکومت کو ذمہ دار ٹھہرایا تھا۔ انھوں نے اسپتالوں میں خالی عہدوں اور انفراسٹرکچر کی بدحالی کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا تھا کہ الاٹ بجٹ کا صرف 69 فیصد ہی خرچ کیا گیا، اور باقی پیسے (21743.04 کروڑ روپے) بغیر استعمال کے رہ گئے۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔