راجیہ سبھا میں اپنی تقریر کے دوران عمران پرتاپ گڑھی نے وزارت اقلیتی امور سے گزارش کی کہ اس سنٹر کو از نو شروع کیا جائے، کیونکہ اس کی بہت ضرورت محسوس کی جا رہی ہے۔ انھوں نے کہا کہ ’’میں اقلیتی وزارت سے گزارش کرتا ہوں کہ حاجیوں کے پیسے سے چلنے والے اس سنٹر کو پھر سے شروع کیا جائے، اس کی سیٹیں بڑھائی جائیں، کیونکہ جب اس میں حکومت کا پیسہ نہیں خرچ ہوتا ہے تو ان کی پریشانی کیا ہے؟‘‘ اس موقع پر انھوں نے حکومت وقت کو ہدف تنقید بناتے ہوئے کیف بھوپالی کے کچھ اشعار بھی سنائے، جو اس طرح ہیں:
یہ داڑھیاں، یہ تلک دھاریاں نہیں چلتیں
ہمارے عہد میں مکاریاں نہیں چلتیں
ہم قبیلے والوں کے دل جوڑیے مرے سردار
سروں کو کاٹ کر سرداریاں نہیں چلتیں