
حیدرآباد: چیئرمین لینگویجز ڈویلپمنٹ آرگنائزیشن مولانا مفتی ڈاکٹر حافظ محمد صابر پاشاہ قادری نے مرکزی دفتر بنجارہ ہلز روڈ نمبر 12 پر منعقدہ فکری نشست “غزوہ بدر کی اہمیت اسلامی تعلیمات کی روشنی میں” سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ انسانیت کی تاریخ میں حق و باطل کی طاقتوں کے درمیان جنگ و جدل کا سلسلہ جاری ہے۔
ہر طاقت اپنے محاذ پر سرگرم عمل ہے، لیکن حقیقت میں حق کی فتح ہمیشہ مقدر رہی ہے، کیونکہ اہل حق اور صاحبان توحید کے ساتھ اللہ کی تائید شامل ہوتی ہے۔
انہوں نے کہا کہ تاریخ نے بے شمار فرعونوں اور نمرودوں کو ظلم کے نتیجے میں تباہ ہوتے دیکھا ہے، اور اس سے یہ ثابت ہوتا ہے کہ حق و باطل کی جنگ میں بالآخر حق کی فتح ہی ہوتی ہے۔ اللہ تعالیٰ نے دینِ اسلام کی ترویج کا آغاز حضرت آدم علیہ السلام سے کیا اور یہ سلسلہ حضرت محمد ﷺ پر مکمل ہوا۔ آپ ﷺ کے اعلان نبوت کے بعد مشرکین مکہ نے مسلمانوں پر مظالم ڈھائے، اور مسلمانوں نے صبر اور استقامت کا مظاہرہ کیا۔
مولانا صابر پاشاہ قادری نے غزوہ بدر کی اہمیت پر روشنی ڈالتے ہوئے کہا کہ غزوہ بدر ایک تاریخی معرکہ تھا جس میں مسلمانوں نے اللہ کی تائید سے کفار مکہ کو شکست دی۔ انہوں نے قرآن مجید کی سورۃ انفال کی آیتوں کا حوالہ دیتے ہوئے فرمایا کہ اللہ تعالیٰ نے اس معرکے میں مسلمانوں کی مدد کے لیے فرشتے بھیجے، تاکہ مسلمانوں کے دلوں میں اطمینان آئے اور وہ میدان جنگ میں ثابت قدم رہیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ غزوہ بدر میں مسلمانوں کے جذبے اور اللہ کی مدد نے انہیں فتح عطا کی، حالانکہ وہ اسلحے اور سامان کے لحاظ سے کفار سے کہیں کمزور تھے۔ اللہ کی مدد کے نتیجے میں مسلمانوں نے یہ معرکہ جیتا، اور کفار کو بدترین شکست ہوئی۔
مولانا صابر پاشاہ قادری نے غزوہ بدر کو اسلامی تاریخ کا ایک اہم ترین معرکہ قرار دیا اور کہا کہ اس سے ہمیں یہ سبق ملتا ہے کہ جب اللہ کی رضا اور اخلاص کے ساتھ عمل کیا جائے تو اللہ تعالیٰ کی مدد یقینی طور پر حاصل ہوتی ہے۔
انہوں نے آخر میں فرمایا کہ غزوہ بدر کا سبق آج بھی مسلمانوں کے لیے اہم ہے، اور اگر وہ اخلاص اور اللہ پر اعتماد کے ساتھ اپنے محاذ پر لڑیں تو اللہ کی تائید و نصرت انہیں بھی حاصل ہو سکتی ہے۔