جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ کانگریس پارٹی کا اہم الزام یہ تھا کہ مہاراشٹر میں لوک سبھا اور اسمبلی انتخابات کے درمیان صرف 5 مہینوں میں نئے ووٹرس کے رجسٹریشن میں غیر معمولی اضافہ ہوا تھا۔ اس کا مطلب ہے کہ یہ نقلی یا ڈپلی کیٹ ووٹرس تھے۔ الیکشن کمیشن نے کانگریس کے ذریعہ اٹھائے گئے ’ایک شخص کے پاس کئی ووٹر شناختی کارڈ‘ کے مسئلہ کا اعتراف کیا ہے، جسے آدھار کا استعمال کر کے ’ڈی-ڈپلی کیشن‘ کے ذریعہ ختم کیا جا سکتا ہے۔ کانگریس نے الیکشن کمیشن کی تخلیقی ترکیب کی حمایت کی اور کہا کہ کانگریس ایسے اقدام کی حامی ہے جو ووٹر لسٹ کی شفافیت کو یقینی بناتے ہیں، جو 1949 میں ڈاکٹر بابا صاحب امبیڈکر کے اس قول کے موافق ہیں کہ ’جمہوریت میں ووٹر لسٹ سب سے بنیادی ہیں، اور انتخابی عمل کی آزادی ایک بنیادی حق ہے‘۔ حالانکہ جاری اس بیان میں کانگریس کے ’ایگل‘ نے یہ بھی کہا کہ یہ دھیان دینا اہم ہوگا کہ آدھار لنکنگ کے سبب کسی بھی بالغ ہندوستانی شہری کو ووٹ دینے کے حق سے محروم نہ کیا جائے۔
ووٹر شناختی کارڈ کو آدھار سے لنک کرنے سے متعلق الیکشن کمیشن کے فیصلہ پر راہل گاندھی کا اظہارِ تشویش
