’عوامی نمائندے اچھا سامع بننے کی کوشش کریں‘، دہلی اسمبلی کے اورینٹیشن پروگرام سے اوم برلا کا خطاب

لوک سبھا اسپیکر اوم برلا نے اراکین اسمبلی سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ انھیں ایوان میں اپنی ایسی نئی سوچ پیش کرنی چاہیے جس سے لوگوں کے مسائل حل کیے جا سکیں اور درپیش چیلنجز کا خاتمہ ہو۔

<div class="paragraphs"><p>دہلی اسمبلی میں اراکین سے خطاب کرتے ہوئے لوک سبھا اسپیکر اوم برلا، تصویر <a href="https://x.com/ombirlakota">@ombirlakota</a></p></div><div class="paragraphs"><p>دہلی اسمبلی میں اراکین سے خطاب کرتے ہوئے لوک سبھا اسپیکر اوم برلا، تصویر <a href="https://x.com/ombirlakota">@ombirlakota</a></p></div>

دہلی اسمبلی میں اراکین سے خطاب کرتے ہوئے لوک سبھا اسپیکر اوم برلا، تصویر@ombirlakota

user

’’اراکین اسمبلی کو ایوان میں ایسی نئی سوچ پیش کرنی چاہیے جس سے لوگوں کے مسائل کا حل نکلے اور ان کے سامنے آنے والے چیلنجز کا خاتمہ ہو۔ دہلی سے نکلنے والے حل نہ صرف دہلی کے کام آئیں گے، بلکہ ملک کی دیگر ریاستوں اور آئینی اداروں کے لیے بھی ایک مثال بنیں گے۔‘‘ یہ بیان لوک سبھا اسپیکر اوم برلا نے آج دہلی اسمبلی کے نومنتخب اراکین سے خطاب کرتے ہوئے دیا۔ دہلی اسمبلی میں ’پرائیڈ‘ (دہلی اسمبلی و لوک سبھا سکریٹریٹ کے پارلیمانی جمہوریت ریسرچ و ٹریننگ ادارہ) کے ذریعہ منعقد 2 روزہ اورینٹیشن پروگرام میں انھوں نے سبھی اراکین اسمبلی سے ایوان کو مثالی بنانے کی گزارش کی، کیونکہ نئی حکومت سے لوگوں کو بہت زیادہ امیدیں وابستہ ہیں۔ انھوں نے یہ بھی کہا کہ دہلی کے عوامی نمائندے دہلی کی عوام کے تئیں جوابدہ تو ہوتے ہی ہیں، لیکن ان کے کاموں پر پورے ملک کی نظر رہتی ہے۔

اوم برلا نے اراکین اسمبلی کو مشورہ دیا کہ کو اپنے انتخابی حلقوں تک محدود رہ کر سوچنے کی جگہ پوری دہلی کی ترقی پر دھیان دیں۔ دہلی کو ہندوستان کی چھوٹی شکل قرار دیتے ہوئے انھوں نے کہا کہ یہاں سبھی ریاستوں سے مختلف زبانوں، مذاہب اور ثقافتوں کے لوگ آتے ہیں، اور ان کی الگ الگ امیدوں و خواہشات کو پورا کرنا منتخب عوامی نمائندوں کی ذمہ داری ہے۔

لوک سبھا اسپیکر نے اراکین اسمبلی کو ان کی ذمہ داریوں کے ساتھ ساتھ ان کے رویہ سے متعلق بھی کچھ اہم باتیں پیش کیں۔ انھوں نے کہا کہ عوامی نمائندے کو اچھا سامع بننے کی کوشش کرنی چاہیے، کیونکہ سننا بھی اتنا ہی ضروری ہے، جتنا کہ اپنی بات کو رکھنا۔ اچھا مقرر بننے کے لیے اچھا سامع ہونا بہت ضروری ہے۔ انھوں نے مزید کہا کہ پرانے مباحث کے مطالعہ کے ساتھ ہی قوانین و نئے نظریات کو سیکھنے اور سمجھنے کی سوچ کے ساتھ کام کرنا بہت ضروری ہے۔ عوامی نمائندوں کو اسمبلی کے اصولوں اور طریقۂ کار، ہندوستانی آئین، خصوصاً ان دفعات سے واقف ہونا چاہیے جو آپ کی ریاستوں، ذمہ داریوں اور فرائض سے تعلق رکھتے ہیں۔ قانون سازوں کو جتنی زیادہ جانکاری ہوگی، وہ اسمبلی میں اتنا ہی زیادہ اثردار ہوگا۔

اس تقریب سے دہلی کی وزیر اعلیٰ ریکھا گپتا نے بھی خطاب کیا۔ انھوں نے اپنی تقریر میں دہلی کی ترقی و خوشحالی کے لیے اپنے عزائم کو دہرایا اور ہر لمحہ کا استعمال لوگوں کی بہترین کے لیے کرنے کی اہمیت پر زور دیا۔ اراکین سے خطاب کرتے ہوئے انھوں نے اپنی قیادت میں بھروسہ کے لیے شکریہ کا بھی اظہار کیا اور مستقل ترقی یقینی بنانے کے لیے بہتر سیاسی ماحول کی ضرورت پر زور دیا۔

اپنے خطاب میں وزیر اعلیٰ نے اراکین اسمبلی سے لوگوں کی امیدوں پر کھڑا اترنے کی گزارش کی۔ انھوں نے کہا کہ ’’دہلی کی عوام نے ہم پر بہت بھروسہ کیا ہے۔ ہر لمحہ قیمتی ہے۔ اس کا احترام اور صحیح طریقے سے استعمال کیا جانا چاہیے۔ ہمارا واحد مقصد دہلی کی ترقی ہے اور آج جو خوشگوار ماحول ہے، اسے آئندہ 5 سالوں تک بنائے رکھنا ہے۔ ترقی کے راستے میں برسراقتدار طبقہ اور حزب اختلاف دونوں کا کردار اہم ہے۔‘‘

اس 2 روزہ اورینٹیشن پروگرام میں دہلی اسمبلی کے اسپیکر وجیندر گپتا، دہلی اسمبلی میں حزب اختلاف کی قائد آتشی، دہلی اسمبلی کے ڈپٹی اسپیکر موہن سنگھ بشٹ جیسی اہم شخصیات بھی موجود تھیں۔ ان اہم شخصیات نے بھی پروگرام سے خطاب کیا اور دہلی کی ترقی میں تعاون کو یقینی بنانے کا عزم ظاہر کیا۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔




[]

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *