
مدھیہ پردیش: مدھیہ پردیش کے ضلع مورینا میں ایک 53 سالہ الیکٹریشن ہریندر موریا کی پراسرار موت نے سنسنی پھیلا دی ہے۔ ہریندر کی لاش 8 مارچ کو اس کے گھر میں پھندے سے لٹکی ہوئی ملی اور چند دن بعد ایک ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہوئی جس میں اس کی بیٹیاں اسے لاٹھیوں بے دردی سے پیٹ رہی ہیں جبکہ اس کی بیوی اسے مضبوطی سے پکڑی ہوئی ہے۔
یہ ویڈیو منظر عام پر آنے کے بعد قتل کے الزامات لگائے جا رہے ہیں اور پولیس نے معاملے کی تحقیقات شروع کر دی ہے۔ لاش کو پوسٹ مارٹم کیلئے بھیج دیا گیا ہے تاکہ معلوم کیا جا سکے کہ ہریندر کی موت خودکشی تھی یا قتل کا معاملہ ہے۔
سوشل میڈیا پر وائرل ہونے والی اس ویڈیو کو مبینہ طور پر یکم فروری کو لی گئی۔ ویڈیو میں دکھایا گیا ہے کہ ہریندر کی بیوی نے اس کی ٹانگیں پکڑی ہوئی ہیں جبکہ اس کی دو بیٹیاں اسے وحشیانہ انداز میں لاٹھیوں سے پیٹ رہی ہیں۔ وہ شدید تکلیف میں چیختا ہوا نظر آ رہا ہے اور اپنی جان بچانے کی کوشش کر رہا ہے۔
ویڈیو میں مزید دیکھا جا سکتا ہے کہ اس کا بیٹا اپنی بہنوں کو روکنے کی کوشش کرتا ہے۔ پولیس کے مطابق، ہریندر موریا تین بیٹیوں اور ایک بیٹے کا باپ تھا اور پیشے سے ایک الیکٹریشن تھا۔ اس کے رشتہ داروں اور پڑوسیوں کے مطابق ہریندر کا اپنی بیوی اور گھر کے دیگر افراد سے اکثر جھگڑا رہتا تھا جس کی وجہ سے وہ ذہنی دباؤ کا شکار تھا۔
یکم مارچ کو ہریندر نے اپنی دو بیٹیوں کی شادی کروائی۔ شادی کے فوراً بعد، اس کی بیوی نے علیحدگی کا مطالبہ کیا اور کہا کہ وہ اپنے والد کے گھر جانا چاہتی ہے۔ اس بات سے ہریندر شدید پریشان ہو گیا اور اس نے خود کو اپنے کمرے میں بند کر لیا۔
8 مارچ کو جب وہ طویل وقت تک کمرے سے باہر نہ آیا تو گھر والوں نے دروازہ توڑا اور اندر داخل ہوئے۔ وہاں انہوں نے دیکھا کہ ہریندر کی لاش چھت سے رسی کے ذریعے لٹکی ہوئی ہے۔ افراد خاندان نے فوراً پولیس کو اطلاع دی، جس کے بعد لاش کو پوسٹ مارٹم کے لیے بھیج دیا گیا۔
ہریندر کی موت کے بعد افراد اور رشتہ داروں کے درمیان الزامات کا سلسلہ شروع ہو گیا۔ہریندر اپنی بیوی اور بیٹیوں کے ساتھ روزانہ کے جھگڑوں کی وجہ سے شدید ذہنی دباؤ میں تھا، جس کے باعث اس نے خودکشی کر لی۔ہریندر کے سسرال والوں نے اس کے والد اور بھائی پر قتل کا الزام عائد کیا، جس سے معاملہ مزید الجھ گیا۔
پولیس نے اس معاملے پر تفتیش کا آغاز کر دیا ہے اور قتل یا خودکشی کے تمام ممکنہ پہلوؤں کا جائزہ لیا جا رہا ہے۔ لاش کو پوسٹ مارٹم کے لیے گوالیار میڈیکل کالج بھیج دیا گیا ہے، اور رپورٹ کی بنیاد پر مزید کارروائی کی جائے گی۔ مزید کہا کہ پولیس نے سوشل میڈیا پر وائرل ہونے والی ویڈیو کو بھی نوٹس میں لے لیا ہے اور اس کی تفصیلات کا جائزہ لیا جا رہا ہے۔