مغل دور کے خزانے کی تلاش، دیہاتی رات بھر سونے اور چاندی کے سکے تلاش کرتے رہے (ویڈیو)

برہان پور: مدھیہ پردیش کے برہان پور میں آسیر گڑھ قلعے کے قریب ایک دلچسپ اور حیران کن واقعہ پیش آیا، جہاں مقامی دیہاتیوں نے اچانک طلائی خزانے کی تلاش شروع کر دی۔ اس واقعے کی جڑیں حال ہی میں ریلیز ہونے والی بالی ووڈ فلم “چھاوا” سے جڑی ہوئی ہیں، جس میں مغل دور کے خزانوں کا ذکر کیا گیا ہے۔ اس فلم کو دیکھنے کے بعد، علاقے کے لوگوں کے ذہنوں میں ایک خیال بیٹھ گیا کہ آسیر گڑھ قلعے کے آس پاس کی زمین میں مغلیہ دور کا خزانہ دفن ہو سکتا ہے۔

فلم کی کہانی سے متاثر ہو کر، درجنوں دیہاتیوں نے رات کے وقت آسیر گڑھ قلعے کے قریبی علاقوں میں کھدائی شروع کر دی۔ مقامی روایات اور افواہوں کے مطابق، مغلیہ سلطنت کے دور میں آسیر گڑھ قلعے میں سونے اور دیگر قیمتی اشیاء کو چھپایا گیا تھا، اور کچھ لوگوں کا ماننا ہے کہ یہ خزانہ آج بھی وہاں موجود ہو سکتا ہے۔

یہ واقعہ ایک معمولی افواہ سے شروع ہوا لیکن دیکھتے ہی دیکھتے بڑی تعداد میں لوگ خزانے کی تلاش میں جُت گئے۔ کچھ لوگوں نے تو جدید آلات کا استعمال بھی کیا تاکہ زمین کے نیچے چھپے کسی بھی قیمتی خزانے کا پتا لگا سکیں۔

صبح ہونے سے پہلے، جیسے ہی پولیس کو اس غیر قانونی کھدائی کی اطلاع ملی، وہ موقع پر پہنچ گئی۔ پولیس کو دیکھتے ہی خزانے کی تلاش میں مصروف دیہاتیوں میں افراتفری مچ گئی اور وہ فوراً وہاں سے فرار ہو گئے۔ کچھ لوگ اپنی کھدائی کے اوزار بھی چھوڑ کر بھاگ گئے۔

پولیس حکام نے میڈیا سے بات کرتے ہوئے بتایا کہ: “یہ سب ایک افواہ کی بنیاد پر ہوا ہے۔ فلم کی کہانی سے متاثر ہو کر لوگوں نے غیر قانونی طور پر کھدائی شروع کر دی تھی۔ جیسے ہی ہمیں اطلاع ملی، ہم نے فوراً کارروائی کی اور انہیں وہاں سے ہٹا دیا۔ اگر مستقبل میں کوئی بھی اس طرح کی سرگرمی میں ملوث پایا گیا، تو اس کے خلاف قانونی کارروائی کی جائے گی۔”

پولیس کے انتباہ کے باوجود، علاقے میں اب بھی چہ مگوئیاں جاری ہیں۔ کچھ لوگ اب بھی یہ یقین رکھتے ہیں کہ آسیر گڑھ کے نیچے سونا دفن ہے، جبکہ کچھ خوفزدہ ہیں کہ پولیس کی سختی کے بعد اب مزید کھدائی ممکن نہیں ہوگی۔

آسیر گڑھ قلعہ، جو مدھیہ پردیش کے برہان پور میں واقع ہے، تاریخی لحاظ سے انتہائی اہمیت رکھتا ہے۔ کہا جاتا ہے کہ مغل بادشاہ اکبر نے اس قلعے پر قبضہ کرنے کے لیے 1599 میں ایک مہم چلائی تھی۔ کچھ تاریخی حوالوں کے مطابق، یہ قلعہ ایک زمانے میں دولت اور خزانوں کا مرکز تھا، اور یہی وجہ ہے کہ آج بھی لوگ یہاں چھپے خزانے کی تلاش میں آتے رہتے ہیں۔





[]

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *