
نئی دہلی: مسلم حکمرانوں سے مربوط علاقوں کے ناموں کی تبدیلی کے لیے اپنی پارٹی کی مہم میں شدت پیدا کرتے ہوئے بی جے پی کے دو ارکانِ پارلیمنٹ دنیش شرما (یوپی) اور کرشنا پال گرجر (ہریانہ) نے لٹینس دہلی میں اپنی سرکاری قیامگاہ کے پتہ میں تبدیلی کی ہے، جس کے نتیجہ میں کانگریس اور بی جے پی کے درمیان لفظی جنگ چھڑ گئی۔
مذکورہ ارکانِ پارلیمنٹ نے قومی دارالحکومت میں تغلق لین کا نام بدل کر ”سوامی وویکا نندا مارگ“ کردیا اور نئی دہلی میں اپنی قیامگاہوں پر لگی ہوئی نیم پلیٹس میں بھی پتہ تبدیل کردیا۔
اترپردیش کے ڈپٹی چیف منسٹر دنیش شرما نے تغلق لین میں انہیں الاٹ کردہ نئی قیامگاہ میں ”گرہ پرویش“ (گھر بھرانی) کے ساتھ ہی یہ قدم اٹھایا۔ انھوں نے اپنی نیم پلیٹ پر نیا پتہ تحریر کیا، جب کہ قوسین میں تغلق لین لکھا۔
انھوں نے ایکس پر تصاویر پوسٹ کیں اور کہا کہ آج نئی دہلی میں ”سوامی وویکا نندا مارگ“ (تغلق لین) میں اپنے خاندان کے ساتھ گھر بھرانی تقریب منعقد کی اور تمام رسوم و رواج اور پوجا پاٹ انجام دی گئی۔ کانگریس نے اسے فرقہ وارانہ پھوٹ پیدا کرنے کی ایک اور کوشش قرار دی، جب کہ بی جے پی نے اس الزام کو مسترد کردیا اور کہا کہ شہر کی نئی حکومت قومی دارالحکومت کی جامع ترقی پر توجہ مرکوز کررہی ہے۔
کانگریس کے سہارنپور کے رکن پارلیمنٹ عمران مسعود نے لٹینس دہلی میں تغلق لین کے نام کی تبدیلی پر مرکز پر طنز کیا اور الزام عائد کیا کہ وہ ملک میں نفرت پھیلانے کی راہ ہموار کررہا ہے۔ انھوں نے کہا کہ اسٹاک مارکٹس میں کہرام مچا ہوا ہے، سرمایہ کاروں کے کروڑوں روپئے ڈوب گئے ہیں، نوجوان (نوکریوں کے حصول کے لیے) سرگرداں ہیں، لیکن حکومت کو کوئی پرواہ نہیں۔ وہ صرف یہ چاہتی ہے کہ ہندوؤں اور مسلمانوں کے درمیان نفرت اور دشمنی میں اضافہ ہو۔