
ناگرکرنول (پی ٹی آئی) کیرالا پولیس کے کڈاویرڈاگس(انسانی لاشوں کا پتہ لگانے والے خصوصی کتے) جمعہ کے روز سے سری سیلم لیفٹ بینک کنال کی زیرتعمیر سرنگ جس کا ایک حصہ منہدم ہوگیا‘ میں جاری ریسکیو آپریشن میں شامل ہوگئے۔
22 فروری سے اس سرنگ میں 8افراد بدستور پھنسے ہوئے ہیں۔ ٹیم(کتوں اور ہینڈلرس) جمعہ کے روز صبح میں ٹنل کے اندر گئی تاکہ سرنگ کے منہدمہ حصہ میں ملبے میں دبے انسانوں کی موجودگی کا پتہ چلایاجاسکے۔ بلیجین مالینواس نسل کے گڈاویرکتے‘ 15 فیٹ نیچے موجود انسانی موجودگی کا سونگھ کرپتہ لگانے کی صلاحیت رکھتے ہیں۔
کیرالا سے کل ان کتوں کو بذریعہ پرواز حیدرآباد لایاگیا جس کے بعد ریسکیوعہدیدار‘ ٹنل کے اندر گئے اور پھنسے افراد کی موجودگی کا پتہ لگانے کیلئے ان کتوں کو کب کہاں اور کس طرح استعمال کیاجانا ہے‘ اس کے بارے میں منصوبہ بندی کی۔ ذرائع نے بتایاکہ 110 ریسکیو اہلکار بشمول این ڈی آرایف کی ٹیمیں کھدائی کیلئے درکار آلات کے ساتھ ٹنل کے اندر گئے۔
کڈاویر ڈاگس کو لاپتہ افراد اور ان کی لاشوں کا سونگھ کرپتہ لگانے کی خصوصی تربیت دی گئی۔ اسٹیٹ ڈیزاسٹرمینجمنٹ اتھاریٹی کی درخواست پر جس کی سفارش این ڈی آرایف نے بھی کی تھی‘ حکومت کیرالا نے ان خصوصی کتوں کو جمعرات کے روز حیدرآباد روانہ کیا۔
آئی اے این ایس کے مطابق ریاست کے ضلع ناگرکرنول میں سری سیلم لیفٹ بینک کنال کے سرنگ جو جزوی طور پر منہدم ہوگئی تھی میں جمعہ کے دن 14 ویں دن بھی ریسکیوآپریشن تیزی کے ساتھ جاری ہے۔ کیرالاپولیس کی کڈاویرکتوں کی ٹیم کے ساتھ روبوٹیک ماہرین کے ساتھ ٹنل میں پھنسے 8افراد کی تلاش کا کام جاری ہے۔ ٹنل کی چھت کا یہ حصہ منہدم ہونے کے بعد 22 فروری سے یہ 8 افرا ہنوز اندرپھنسے ہوئے ہیں۔
ان کا کوئی حشر معلوم نہیں ہوسکا۔ ان لاپتا افراد کی تلاش میں کیرالا کی کڈاویر کتوں اور ان کے دیکھ بھال کرنے والوں کی ٹیم مصروف ہے۔ اے این وی آئی روبوٹیکس کی4 رکنی روبوٹیک ماہرین کی ایک ٹیم ریسکیوآپریشن کے حصہ کے طور پر ٹنل میں داخل ہوئی۔ فنی مہارت فراہم کرنے کے لئے آئی آئی ٹی مدراس کے ایک پروفیسر اس ٹیم کے ساتھ ہیں۔ روبوٹیک ماہرین جو جمعرات کے روز ٹنل کے اطراف واکناف کے ماحول کاجائزہ لیاتھا‘ تفویض کردہ کام کو انجام دینے آج ایک بارپھر ٹنل میں داخل ہوگئے۔