[]
بہرحال، کویتا نے سیاسی پارٹیوں کو جو خط بھیجا ہے اس میں لکھا گیا ہے کہ خاتون ریزرویشن بل پہلے ہی راجیہ سبھا سے پاس ہو چکا ہے جہاں حکومت کے پاس اکثریت نہیں ہے۔ لیکن پہلے سے ہی راجیہ سبھا میں پاس ہونے کے سبب اب اس کی کوئی ضرورت بھی نہیں ہے۔ حکومت کے پاس لوک سبھا میں مضبوط اکثریت ہے، جہاں اسے اس بل کو پاس کرنے میں کوئی پریشانی سامنے نہیں آنے والی ہے۔ ایسے میں سبھی سیاسی پارٹیوں کو اس بل کو پاس کرانے میں تعاون دینا چاہیے، جس سے خواتین کو ان کا حق مل سکے۔