
غزہ: تل ابیب میں حلف برداری کی تقریب کے دوران ایال زامیر کا کہنا تھا، “حماس کو شدید نقصان پہنچایا گیا ہے، لیکن یہ اب بھی موجود ہے۔ ہمارا مشن ابھی مکمل نہیں ہوا۔” اس موقع پر اسرائیلی وزیر اعظم بنیامین نیتن یاہو نے بھی خطاب کیا اور کہا کہ اسرائیل کئی محاذوں پر جنگ لڑ رہا ہے اور مکمل فتح کے لیے پرعزم ہے۔
یہ بیانات ایسے وقت میں سامنے آئے ہیں جب غزہ میں جاری جنگ بندی خطرے میں پڑتی دکھائی دے رہی ہے۔ دوسری جانب، عرب رہنماؤں نے ایک ایسے منصوبے کی حمایت کی ہے جس کے تحت غزہ کی تعمیر نو فلسطینی اتھارٹی کے تحت کی جائے گی، لیکن اسرائیل نے اس تجویز کو مسترد کر دیا ہے۔
ایال زامیر نے اسرائیلی فوج کے سابق سربراہ جنرل ہرزی ہلیوی کی جگہ لی ہے، جنہوں نے 7 اکتوبر 2023 کے حملے کے بعد فوج کی ناکامیوں کی ذمہ داری قبول کرتے ہوئے استعفیٰ دے دیا تھا۔ اسرائیلی فوج کے ایک داخلی جائزے میں بھی اعتراف کیا گیا کہ فوج “مکمل ناکامی” کا شکار رہی اور حملے کو روکنے میں ناکام رہی۔
7 اکتوبر کے حملے میں 1,218 اسرائیلی ہلاک ہوئے تھے، جبکہ جوابی کارروائی میں اسرائیلی فوج کے حملوں کے نتیجے میں غزہ میں اب تک 48,405 فلسطینی شہید ہو چکے ہیں، جن میں بڑی تعداد عام شہریوں کی ہے۔