پٹنہ یونیورسٹی میں طلبا یونین انتخاب سے عین قبل ’دربھنگہ ہاؤس‘ میں زوردار بم دھماکہ، پولیس تحقیقات شروع

دربھنگہ ہاؤس میں ہوئے اس دھماکہ کے بارے میں کہا جا رہا ہے کہ شعبۂ سنسکرت کے ایچ او ڈی پروفیسر لکشمی نارائن کی گاڑی پر بم پھینکا گیا ہے، جس سے ان کی گاڑی کو کافی نقصان پہنچا۔

<div class="paragraphs"><p>علامتی تصویر، سوشل میڈیا</p></div><div class="paragraphs"><p>علامتی تصویر، سوشل میڈیا</p></div>

علامتی تصویر، سوشل میڈیا

user

پٹنہ یونیورسٹی میں 2 سال کے بعد اس بار (2025 میں) طلبا یونین کا انتخاب ہونا ہے۔ اس سے قبل بدھ (5 مارچ) کو دربھنگہ ہاؤس کا احاطہ بم دھماکہ سے گونج اٹھا۔ یہ واقعہ راجدھانی پٹنہ کے پیربہور تھانہ علاقہ کا ہے۔ بوقت دوپہر ہوئے اس بم دھماکہ کی گونج سے دربھنگہ ہاؤس احاطے میں افراتفری مچ گئی۔

دربھنگہ ہاؤس میں ہوئے اس دھماکہ کے بارے میں کہا جا رہا ہے کہ شعبۂ سنسکرت کے ایچ او ڈی پروفیسر لکشمی نارائن کی گاڑی پر بم پھینکا گیا ہے، جس سے ان کی گاڑی کو کافی نقصان پہنچا۔ واقعہ کی اطلاع ملتے ہی جائے وقوع پر پیربہور تھانے کی پولیس کے ساتھ ٹاؤن اے ایس پی دیکشا بھی پہنچیں۔ پولیس نے فوری طور پر معاملے کی تحقیقات شروع کر دی ہے۔ دربھنگہ ہاؤس احاطہ میں موجود سی سی ٹی وی فوٹیج میں واضح طور پر دکھائی دے رہا ہے کہ کچھ نوجوان بم پھینک رہے ہیں۔ ممکنہ طور پر یہ پٹنہ یونیورسٹی کے طالب علم ہو سکتے ہیں، کیونکہ ماضی میں بھی اس طرح کے کئی واقعات پیش آ چکے ہیں۔

اے ایس پی نے اس بم دھماکہ کی تصدیق کر دی ہے۔ انہوں نے کہا کہ پٹنہ یونیورسٹی کے دربھنگہ ہاؤس میں ایک ستلی بم پھوڑنے کی اطلاع ملی تھی۔ ہم لوگوں نے موقعے پر پہنچ کر حالات کا جائزہ لیا۔ ایک گاڑی جو وہاں کھڑی تھی، وہ بم سے تباہ ہو گئی ہے۔ بم کو گاڑی پر ہی پھینکا گیا تھا۔ اس سلسلے میں معاملہ درج کیا جا رہا ہے۔ واقعے کی اصل وجہ جاننے کے لیے تحقیقات کی جا رہی ہیں۔ علاوہ ازیں انہوں نے کہا کہ ابتدائی تحقیقات سے یہ آپسی لڑائی کا معاملہ معلوم ہو رہا ہے۔ اے ایس پی نے جانکاری دی ہے کہ دھماکہ میں ایک ہی بم کا استعمال کیا گیا ہے۔

واضح ہو کہ 29 مارچ کو پٹنہ یونیورسٹی کے طلبا یونین کا انتخاب ہونا ہے۔ 30 مارچ کو نتائج کا اعلان کیا جائے گا۔ 10 مارچ سے نامزدگی فارم دستیاب ہونے لگیں گے۔ انتخاب کے لیے کُل 14 بوتھ بنائے جائیں گے۔ اب انتخاب سے قبل ہی اس طرح کے واقعات پیش آنے لگے ہیں، جو فکر انگیز ہیں۔ تحقیقات کے بعد پتہ چلے گا کہ دھماکے کی اصل وجہ کیا ہے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔




[]

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *