ایک بار پھر ’گوگل‘ نے دیا دھوکہ، اسٹیشن ماسٹر کی کار 30 فُٹ نیچے سیور میں گری، اسپتال پہنچتے پہنچتے ہوئی موت

گوگل میپ کی وجہ سے گزشتہ 4 ماہ میں کئی لوگوں نے اپنی جان گنوا دی ہے۔ زیادہ پرانی بات نہیں ہے جب بریلی میں نصف تعمیر پُل سے نیچے گرنے کے سبب 3 لوگوں کی موت ہو گئی تھی۔

گوگل میپس / علامتی تصویرگوگل میپس / علامتی تصویر
گوگل میپس / علامتی تصویر
user

اکثر لوگ جب کہیں گھومنے جاتے ہیں، امتحان دینے جاتے ہیں، یا پھر کسی تقریب میں شامل ہونے جاتے ہیں تو راستہ جاننے کے لیے ’گوگل میپ‘ آن کر کے رہنمائی حاصل کرتے ہیں۔ کار، موٹر سائیکل یا کسی دوسری گاڑی سے چلتے ہوئے گوگل نیویگیشن کا استعمال بھی عام بات ہے۔ لیکن گزشتہ کچھ مہینوں میں گوگل میپ کی غلطی سے کئی لوگوں کی جان جا چکی ہے۔ تازہ معاملہ گریٹر نوئیڈا میں ایک اسٹیشن ماسٹر کے ساتھ پیش آیا ہے، جو نیویگیشن غلط ہونے کے سبب حادثہ کا شکار ہو گئے۔ ان کی کار پُل سے 30 فُٹ نیچے سیور میں جا گری۔ موقع پر موجود لوگوں نے حادثہ کی اطلاع فوراً پولیس کو دی۔ زخمی اسٹیشن ماسٹر کو اسپتال لے جانے کے لیے ایمبولنس بلائی گئی، لیکن اسپتال پہنچتے پہنچتے ان کی موت ہو گئی۔

گوگل میپ کی غلطی کے سب گزشتہ 4-3 ماہ میں کئی لوگوں نے اپنی جان گنوا دی ہے۔ ابھی بہت زیادہ دن کی باتا نہیں ہے جب بریلی کے نصف تعمیر پُل سے گرنے کے سبب 3 لوگوں کی موت ہو گئی تھی۔ بجنور میں بھی ایک نوجوان کی موت گوگل میپ پر آنکھ بند کر کے بھروسہ کرنے کی وجہ سے ہوئی تھی۔ ایسے مزید کئی واقعات گزشتہ چند ماہ میں سننے کو ملے ہیں۔ گوگل میپ کی غلطی کے سبب کئی لوگ زخمی بھی ہوئے ہیں۔

میڈیا رپورٹس کے مطابق مہلوک اسٹیشن ماسٹر کی شناخت دہلی کے منڈاولی باشندہ بھرت بھارتی کی شکل میں کی گئی ہے۔ وہ 2 دیگر لوگوں کے ساتھ ایک شادی میں شامل ہونے جا رہے تھے۔ یہ معاملہ یکم مارچ کا ہے جب گریٹر نوئیڈا کے سیکٹر پی 4 میں وہ حادثہ کا شکار ہوئے۔ بھرت کے بھائی دلیپ بھارتی کا کہنا ہے کہ ’’بھرت راستہ بھٹک گیا تھا اور اس نے مجھے راستہ بتانے کے لیے فون کیا تھا۔ میں نے جب پتہ بتایا تو اس نے اسے گوگل میپ پر ڈالا، لیکن گریٹر نوئیڈا کے سیکٹر پی 4 کے پاس نیویگیشن نے ٹھیک سے کام نہیں کیا۔ گوگل میپ نے ڈرائیور کو الرٹ نہیں کیا اور اس کی کار 30 فیٹ گہرے سیور میں گر گئی۔‘‘ اس حادثہ کے بعد مقامی لوگوں نے بتایا کہ جہاں پر گوگل میپ کی وجہ سے کار سیور میں گری ہے، وہاں اس سے قبل بھی حادثات ہو چکے ہیں۔ اس حادثے کے بعد پولیس نے جائے وقوع پر بیریکیڈنگ کر دی ہے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔




[]

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *