15 فروری کی رات تقریباً 9.30 بجے پیش آنے والے حادثے کی اعلیٰ سطحی تحقیقات کے لیے دو رکنی کمیٹی تشکیل دی گئی تھی جو اس واقعے کے ہر پہلو کی باریک بینی سے تحقیقات کر رہی ہے۔


فائل تصویر آئی اے این ایس
دارالحکومت کے نئی دہلی ریلوے اسٹیشن پر 15 فروری کی رات بھگدڑ مچنے کے واقعے کے 17 دن بعد، محکمہ ریلوے نے سخت کارروائی کرتے ہوئے دہلی ڈویژنل ریلوے منیجر (ڈی آر ایم) سکھویندر سنگھ، سینئر ڈویژنل کمرشل منیجر آنند موہن اور نئی دہلی کے اسٹیشن ڈائریکٹر مہیش یادو کو ہٹا دیا ہے۔
کل جاری کردہ حکم نامہ میں، ریلوے بورڈ نے انڈین ریلوے الیکٹریکل انجینئرنگ سروس کے افسر پشپیش آر ترپاٹھی کو دہلی کا نیا ڈی آر ایم مقرر کیا ہے اور سکھویندر سنگھ (انڈین ریلوے الیکٹریکل انجینئرنگ سروس) کو فی الحال کوئی عہدہ تفویض نہیں کیا گیا ہے اور انہیں انتظار کی فہرست میں رکھا گیا ہے۔ ترپاٹھی اس وقت شمال وسطی ریلوے کے پریاگ راج میں چیف الیکٹرک لوکو انجینئر کے طور پر تعینات ہیں۔
شام کو جاری کردہ دوسرے حکم میں، سینئر ڈویژنل کمرشل منیجر (مسافر خدمات) آنند موہن کو ہٹا دیا گیا اور ان کی جگہ سینئر ڈویژنل کمرشل منیجر (فریٹ سروسز) نشانت نارائن کو مسافر خدمات کا چارج دیا گیا، جب کہ اسٹیشن ڈائریکٹر مہیش یادو کو ہٹا دیا گیا اور ڈپٹی کمرشل منیجر کے طور پر ڈیویژنل اسٹیشن کے ڈپٹی کمرشل منیجر مقرر کیا گیا۔ آنند موہن اور مہیش یادو کو بھی ویٹنگ لسٹ میں رکھا گیا ہے۔
واضح رہے کہ 15 فروری بروز ہفتہ کی رات تقریباً 9.30 بجے پیش آنے والے اس حادثے کی اعلیٰ سطحی تحقیقات کے لیے دو رکنی کمیٹی تشکیل دی گئی تھی جو اس واقعے کے ہر پہلو کی باریک بینی سے تحقیقات کر رہی ہے۔ ریلوے کے وزیر اشونی ویشنو نے اس واقعہ کو بہت سنجیدگی سے لیا ہے اور تحقیقاتی رپورٹ کی بنیاد پر سخت اور منصفانہ کارروائی کا یقین دلایا ہے۔ اس حادثے میں 20 افراد ہلاک اور 10 زخمی ہو گئے تھے۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ تحقیقاتی کمیٹی کی رپورٹ ابھی تک نہیں آئی۔ تاہم جب دہلی کے ڈی آر ایم کو ہٹانے کی وجہ پوچھی گئی تو انہوں نے بھگدڑ کے واقعہ کی طرف اشارہ کیا۔