تمل ناڈو کے نائب وزیر اعلیٰ ادے ندھی اسٹالن نے مرکز پر مسلمانوں کی جائیداد ہتھیانے اور انہیں اذیت دینے کا الزام لگایا۔ انہوں نے کہا کہ وقف ایکٹ میں ترمیم سے مسلمانوں کے مفادات کو نقصان پہنچے گا


آئی اے این ایس
چنئی: تمل ناڈو کے نائب وزیر اعلیٰ ادے ندھی اسٹالن نے مرکز کی بی جے پی حکومت پر سخت حملہ کرتے ہوئے الزام لگایا کہ وہ روزانہ ایسی پالیسیاں لا رہی ہے جو اقلیتی برادریوں کو نشانہ بناتی ہیں۔ وہ منگل کو چنئی کے رائے اپیٹا میں واقع وائی ایم سی اے گراؤنڈ میں تمل ناڈو وقف بورڈ کے زیر اہتمام افطار تقریب میں شریک تھے۔ اس موقع پر انہوں نے کہا کہ رمضان کے مقدس مہینے میں ایک دوسرے کو مبارکباد دینا باعثِ مسرت ہے، چاہے کچھ لوگ اس پر ناراض ہی کیوں نہ ہوں۔
ادے ندھی نے دراوڑ تحریک اور اسلامی برادری کے تاریخی تعلقات پر روشنی ڈالتے ہوئے کہا کہ سابق وزیر اعلیٰ ایم کروناندھی اور کایِتھا ملیتھ کے درمیان قریبی دوستی تھی۔ کروناندھی ہمیشہ مسلم کمیونٹی کی بھلائی کے لیے فکر مند رہتے تھے۔ انہوں نے مزید کہا کہ وزیر اعلیٰ ایم کے اسٹالن نے ریاستی اسمبلی میں شہریت ترمیمی قانون (سی اے اے) کے خلاف قرارداد بھی منظور کرائی ہے۔
انہوں نے الزام لگایا کہ بی جے پی حکومت مسلمانوں کو دبانے کی کوشش کر رہی ہے اور ان کی جائیدادوں پر قبضہ کرنا چاہتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ مرکز وقف ایکٹ میں ترمیم کے ذریعے مسلمانوں کی وقف املاک کو ہڑپنے اور وقف بورڈ میں غیر مسلم ارکان کو شامل کرنے کا منصوبہ بنا رہا ہے، جس کی ڈی ایم کے حکومت سختی سے مخالفت کرے گی۔ انہوں نے خبردار کیا کہ اگر وقف ایکٹ میں ترمیم کی گئی تو یہ مسلمانوں کے مفادات کے لیے نقصان دہ ہوگا۔
ادے ندھی اسٹالن اکثر اپنے بیانات کی وجہ سے سرخیوں میں رہتے ہیں۔ حال ہی میں، انہوں نے نئی تعلیمی پالیسی پر بھی اعتراض اٹھایا تھا اور کہا تھا کہ مرکز زبردستی تمل ناڈو پر ہندی زبان تھوپنے کی کوشش کر رہا ہے۔ انہوں نے کہا تھا کہ ہندی کو جبری طور پر نافذ کرنے کی وجہ سے اتر پردیش اور بہار جیسی ریاستوں کی مادری زبانیں ختم ہو چکی ہیں۔ انہوں نے مرکزی حکومت کو خبردار کیا تھا کہ اگر تمل ناڈو پر زبردستی ہندی مسلط کی گئی تو اسے ’زبان کی جنگ‘ کا سامنا کرنا پڑے گا۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔