اقتدار میں آتے ہی سیاسی جماعتیں کسان مخالف ہو جاتی ہیں: ابھیمنیو کوہاڑ

**خبر:**

سنگرور، 5 مارچ (آئی اے این ایس): پنجاب کے وزیر اعلیٰ بھگونت مان کے کسان تحریک سے متعلق بیان پر کسان رہنما ابھیمنیو کوہاڑ نے سخت ردعمل کا اظہار کیا ہے۔ منگل کو کھنؤری بارڈر پر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ تمام سیاسی جماعتیں اقتدار میں آنے کے بعد کسان مخالف ہو جاتی ہیں۔

ابھیمنیو کوہاڑ نے کہا، “جب پارٹیاں اپوزیشن میں ہوتی ہیں، تو کسانوں کے حق میں بات کرتی ہیں، لیکن اقتدار میں آتے ہی ان کا رویہ بدل جاتا ہے۔ یہ ملک کی سیاست کا ایک مستقل رویہ بن چکا ہے۔” انہوں نے مزید کہا کہ کچھ کسان رہنماؤں کو رات میں حراست میں لیا گیا، جو قابل مذمت ہے۔ کسی بھی حکومت کو ایسا اقدام نہیں کرنا چاہیے۔ اس کے خلاف کسان تنظیمیں احتجاج کریں گی اور مطالبہ کرتی ہیں کہ گرفتار کسان رہنماؤں کو فوری طور پر رہا کیا جائے۔

پنجاب کے وزیر اعلیٰ کے بیان پر ردعمل دیتے ہوئے کوہاڑ نے کہا کہ کسان کسی سیاسی جماعت کے بھروسے پر نہیں، بلکہ اپنی طاقت پر جدوجہد کر رہے ہیں۔ “جتنا کسان سماجی طور پر متحد ہوں گے، یہ تحریک اتنی ہی مضبوط ہوگی۔”

کسانوں کی خودکشی کے بڑھتے واقعات پر بات کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ یہ مسئلہ صرف پنجاب تک محدود نہیں ہے، بلکہ ملک کے مختلف حصوں میں کسانوں کی حالت خراب ہو رہی ہے۔ “گزشتہ دو سال میں سب سے زیادہ کسان خودکشیاں مہاراشٹر میں ہوئی ہیں۔ کرناٹک، ہریانہ اور پنجاب میں بھی یہ مسئلہ شدت اختیار کر چکا ہے، اور اس کے لیے تمام سیاسی جماعتیں ذمہ دار ہیں۔”

دہلی کے سابق وزیر اعلیٰ اروند کیجریوال کی کسانوں سے ملاقات نہ کرنے پر انہوں نے کہا، “ہماری مانگیں مرکزی حکومت سے ہیں، ایم ایس پی گارنٹی، قرض معافی اور دیگر مسائل پر ہماری تحریک جاری ہے۔ حکومت سے اب تک دو دور کی بات چیت ہو چکی ہے، اور اگلی میٹنگ 19 مارچ کو ہوگی۔”

سیاسی جماعتوں کے رویے پر تبصرہ کرتے ہوئے ابھیمنیو کوہاڑ نے کہا، “تمام پارٹیوں کے رہنما ایک ہی سوچ رکھتے ہیں۔ اقتدار میں آتے ہی کسانوں کے مسائل کو نظر انداز کر دیتے ہیں، اور یہ رویہ تمام سیاسی جماعتوں میں یکساں نظر آتا ہے۔”

[]

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *