مہر خبررساں ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، مصر کے دارالحکومت قاہرہ میں عرب سربراہی اجلاس میں غزہ کے باشندوں کی بے دخلی کے ٹرمپ منصوبے کو مسترد کردیا گیا۔
تفصیلات کے مطابق قاہرہ میں ہونے والے ہنگامی عرب سربراہی اجلاس میں عرب رہنما جمع ہوئے۔ اجلاس میں امریکی سابق صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی انتظامیہ کی جانب سے غزہ پٹی کے فلسطینیوں کی جبری بے دخلی کا منصوبہ زیر غور آیا اور شرکاء نے متفقہ طور پر اس منصوبے کو مسترد کردیا۔
سربراہی اجلاس کا آغاز مصری صدر عبدالفتاح السیسی کی تقریر سے ہوا، جنہوں نے کہا کہ مصر نے پہلے دن سے ہی غزہ میں جنگ بندی کے لیے کوششیں کی ہیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ جب تک ایک خودمختار فلسطینی ریاست قائم نہیں ہو جاتی، تب تک امن ممکن نہیں ہے۔۔
السیسی نے یہ بھی اعلان کیا کہ ان کا ملک آئندہ ماہ قاہرہ میں غزہ کی تعمیر نو کے لیے ایک بڑی کانفرنس کی میزبانی کرے گا۔
اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل انتونیو گوتریش نے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ لبنان اور شام کی علاقائی سالمیت اور خودمختاری کا احترام کیا جانا چاہیے۔
گوتریش نے اپنے خطاب میں اس بات پر بھی زور دیا کہ فلسطینی سرزمین پر قابض اسرائیل کو بین الاقوامی انسانی قوانین کی پاسداری کرنی چاہیے۔