گائے ذبح کرنے کے الزام میں پولیس نے کرائی دو نوجوانوں کی پریڈ – متنازعہ نعرے بھی لگوائے

مدھیہ پردیش کے چیف منسٹر ڈاکٹر موہن یادو کے آبائی شہر اجین میں گاؤ کشی کے ملزمین کی پولیس کی جانب سے پریڈ کرائی گئی۔ پولیس جب دو ملزمین کو لے کر سڑک پر نکلی تو انہوں نے “گائے ہماری ماتا ہے اور پولیس ہمارا باپ ہے” جیسے نعرے لگائے۔

 

پولیس اسٹیشن کے انچارج ڈی ایل دسوریا کے مطابق، 16 اور 17 فروری کو اطلاع ملی تھی کہ جیتھل کے قریب تین افراد گائے ذبح کرنے کی کوشش کر رہے ہیں۔ پولیس نے موقع پر چھاپہ مارا، لیکن تینوں ملزمین – شیرو، عاقب اور سلیم  وہاں سے فرار ہو گئے۔

 

وہ ایک  کار میں بیٹھ کر فرار ہوئے تھے۔ اس کے بعد پولیس نے ان کے خلاف مقدمہ درج کر کے تفتیش شروع کی۔ بعد میں، مخبر کی اطلاع پر پولیس نے دو ملزمین کو گرفتار کر لیا۔

 

گرفتاری کے بعد، سلیم اور عاقب کی گھاٹیہ علاقے میں پریڈ کرائی گئی۔ اس دوران، ان سے “پولیس ہمارا باپ ہے”۔ جیسے نعرے بھی لگوائے گئے۔ جب پریڈ نکالی گئی تو بڑی تعداد میں لوگ وہاں جمع ہو گئے۔

 

گاؤ کشی کی اطلاع ملنے پر بجرنگ دل اور وشو ہندو پریشد کے کارکنوں نے گھاٹیہ پولیس اسٹیشن کا گھیراؤ کر کے ملزمان کی فوری گرفتاری کا مطالبہ کیا تھا۔

 

جب ملزمین کو گرفتار کر لیا گیا تو ہندو تنظیموں کے لیڈر  اور کارکن پولیس اسٹیشن پہنچے اور پولیس اہلکاروں کی عزت افزائی کی۔ اس معاملے میں شېرو نامی ایک اور ملزم تاحال مفرور ہے۔

 

پولیس کے مطابق، سلیم کے خلاف اجین، دیواس، شاجاپور اور اندور کے مختلف تھانوں میں 24 مقدمات درج ہیں، جبکہ عاقب کے خلاف 4 مقدمات درج ہیں۔ پولیس شېرو کے مجرمانہ ریکارڈ کی بھی جانچ کر رہی ہے۔

[]

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *