عتیق احمد کے کھنڈر نما دفتر میں لگی آگ، جائے وقوع پر پہنچی پولیس اور فائر بریگیڈ کی ٹیم، تحقیقات شروع

عتیق احمد کا یہ دفتر خلدآباد تھانہ حلقہ کے چکیا میں واقع ہے۔ امیش پال قتل معاملے کے بعد پولیس نے عتیق کے اس دفتر میں چھاپہ مارا تو یہاں سے لاکھوں روپے نقد اور کئی غیرقانونی ہتھیار برآمد ہوئے تھے۔

<div class="paragraphs"><p>آگ کی علامتی تصویر / آئی اے این ایس</p></div><div class="paragraphs"><p>آگ کی علامتی تصویر / آئی اے این ایس</p></div>

آگ کی علامتی تصویر / آئی اے این ایس

user

اترپردیش کے پریاگ راج میں سابق رکن پارلیمنٹ عتیق احمد کے کھنڈر نما دفتر میں ہفتہ (1 مارچ) کو دوپہر کے وقت آگ لگ گئی۔ دیکھتے ہی دیکھتے دفتر کے اندر سے آگ کی لپٹیں باہر نکلنے لگیں۔ جب آگ کی شدت زور پکڑنے لگی تو مقامی لوگوں نے پولیس اور فائر بریگیڈ کو اس سلسلے میں جانکاری دی۔ اطلاع ملنے کے بعد پولیس اور فائر بریگیڈ کی ٹیم جائے وقوع پر پہنچ کر آگ پر قابو پانے کی کوشش شروع کر دی۔ عتیق احمد کا یہ وہی دفتر ہے، جسے امیش پال قتل معاملے کے بعد پولیس اور انتظامیہ کی ٹیم نے منہدم کر دیا تھا۔

عتیق احمد کا یہ دفتر خلدآباد تھانہ حلقہ کے چکیا میں واقع ہے۔ امیش پال قتل معاملے کے بعد پولیس نے عتیق کے اس دفتر میں چھاپہ مارا تو یہاں سے لاکھوں روپے نقد اور کئی غیرقانونی ہتھیار برآمد ہوئے تھے۔ پولیس افسران کے مطابق پہلے اس آفس میں عتیق احمد اپنا دربار لگاتا تھا۔ وہیں عتیق احمد کے دفتر میں آگ کی اطلاع ملنے کے بعد جائے وقوع پر پہنچی پولیس نے بتایا کہ اب تک آگ لگنے کی اصل وجہ سامنے نہیں آ سکی ہے۔ پولیس نے اس حوالے سے مزید اطلاع دی کہ کھنڈر نما عتیق احمد کے دفتر میں کچھ ٹوٹے فرنیچر اور ردّی کاغذوں کا ڈھیر پڑا تھا۔

قابل ذکر ہے کہ امیش پال قتل معاملے کے بعد پولیس عتیق احمد کو اپریل 2023 میں پوچھ تاچھ کے لیے حراستی ریمانڈ پر سابرمتی جیل سے پریاگ راج لے آئی تھی۔ اسی دوران پولیس جب 15 اپریل 2023 کو دونوں بھائیوں، عتیق اور افضل کو میڈیکل کرانے کے لیے کالوِن اسپتال پہنچی تو وہاں نامہ نگاروں کے درمیان سے نکل کر 3 لوگوں نے گولی مار دی۔ گولی لگنے کی وجہ سے دونوں بھائیوں کے جائے واردات پر ہی موت ہو گئی تھی۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔




[]

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *