
تلنگانہ حکومت نے ایل آر ایس درخواستوں کی یکسوئی کے ذریعہ آمدنی حاصل کرنے کے لئے ایک اور فیصلہ کیا ہے۔ جس کے تحت اب بغیر کسی لنک ڈاکیومنٹ کے بھی کھلے پلاٹوں کی رجسٹریشن کی جا سکے گی،
اور ایل آر ایس کا عمل بھی مکمل کیا جائے گا۔ اس مقصد کے لیے ایک نیا “پری-رجسٹریشن ماڈیول” تیار کیا گیا ہے، جس کا فائدہ ایل آر ایس 2020 کے درخواست گزاروں کے علاوہ نئے درخواست دینے والوں کو بھی ملے گا۔
حکومت نے واضح کیا ہے کہ بغیر لنک ڈاکیومنٹس والی درخواستوں کو اسی نئے ماڈیول کے ذریعے نمٹایا جائے گا۔ اگر کسی غیر مجاز لے آؤٹ میں 10 فیصد پلاٹ پہلے ہی فروخت ہو چکے ہوں،
تو بھی 26 اگست 2020 یا اس سے پہلے سیل ڈیڈ حاصل کرنے والے مالکین چاہے انہوں نے ایل آر ایس کے لیے درخواست دی ہو یا نہ دی ہو، وہ بھی پلاٹ کی رجسٹریشن کرا سکتے ہیں۔
حکومت نے یہ بھی کہا ہے کہ ایسے پلاٹوں پر ایل آر ایس چارجز اور اوپن اسپیس چارجز وصول نہیں کئے جائیں گے۔
ریاست کے چند اضلاع میں ایم ایل سی انتخابات کا انتخابی ضابطہ اخلاق نافذ ہے اس لئے حکومت نے یہ سرکلر صرف حیدرآباد، رنگا ریڈی، میڑچل-ملکاجگیری اور محبوب نگر اضلاع میں لاگو کرنے کا فیصلہ کیا ہے