مشرقی کانگو :دھماکوں میں مرنے والوں کی تعداد 16 ہو ئی

کنشاسا: مشرقی کانگو (ڈی آر سی) کے بوکاوو میں دو دھماکوں میں مرنے والوں کی تعداد بڑھ کر 16 ہو گئی ہے۔حکومتی ترجمان پیٹرک مویایا نے جمعہ کی دیر رات یہ اطلاع دی۔

یہ دھماکے جمعرات کو بوکاوو کے مرکز میں ایم 23 باغیوں کی حمایت میں ایک سیاسی ریلی کے فوراً بعد ہوئے۔ حکومت اور ایم 23 نے ایک دوسرے پر بم دھماکوں کا الزام لگایا۔

ایم 23 مشرقی ڈی آر سی کے کئی علاقوں پر کنٹرول کا دعویٰ کرتا ہے،جن میں بوکاو، گوما، جنوبی کیوو اور شمالی کیو کے صوبائی دارالحکومت شامل ہیں۔

ایم 23 نے فروری کے وسط میں شمالی کیوو میں متوازی انتظامیہ قائم کرنے کے بعد جمعہ کو جنوبی کیوو کے لیے گورنر مقرر کیا۔

ایم 23 اور ڈی آر سی حکومت کے درمیان جاری تنازعہ کی جڑیں 1994 کے روانڈا کی نسل کشی اور دیرینہ نسلی تناؤ کے حالات میں گہرائی میں ہیں۔

ڈی آر سی نے روانڈا پر ایم 23 کی حمایت کرنے کا الزام لگایا ہے، جبکہ روانڈا کا دعویٰ ہے کہ ڈی آر سی فوج نے خود کو ڈیموکریٹک فورسز فار دی لبریشن آف روانڈا کے ساتھ اتحاد کیا ہے، ایک باغی گروپ جس پر توتسیوں کے خلاف نسل کشی میں ملوث ہونے کا الزام ہے۔

اس تنازعے کی وجہ سے بڑے پیمانے پر آبادی کی نقل مکانی ہوئی ہے اور انسانی بحران بڑھتا جا رہا ہے۔

دشمنی کے خاتمے کے لیے سفارتی اور فوجی کوششوں کے باوجود اعلی سطح پر کشیدگی برقرار ہے۔

سدرن افریقن ڈیولپمنٹ کمیونٹی (ایس اے ڈی سی) اور ایسٹ افریقن کمیونٹی (ای اے سی) کے وزرائے خارجہ کی زمبابوے کی راجدھانی ہرارے میں جمعہ کو ہونے والی میٹنگ نامعلوم وجوہات کی بنا پر نہیں ہو سکی۔

تین ہفتے قبل تنزانیہ کے دارالسلام میں ایس اے ڈی سی-ای اے سی کا مشترکہ سربراہی اجلاس گریٹ لیکس کے علاقے میں بحران سے نمٹنے کے لیے امن عمل کا تازہ ترین سلسلہ ہے۔



ہمیں فالو کریں


Google News

[]

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *