[]
انہوں نے سرحدی علاقوں میں اضافی 112 گاڑیاں تعینات کرنے کی بھی ہدایت کی۔ گہلوت نے کہا کہ اگر وقت پر لاش کا پوسٹ مارٹم نہیں کیا گیا تو شواہد اور ثبوت کمزور ہونے کا خدشہ ہے اور مجرموں کو اس کا فائدہ بھی مل سکتا ہے۔ اسی کو ذہن میں رکھتے ہوئے ریاستی حکومت نے قانون پاس کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ کئی مواقع پر متاثرہ فریق کے ذریعہ لاش رکھ کر احتجاج کرنے کی وجہ سے ایف آئی آر تاخیر سے درج کرائی جاتی ہے۔ جس کی وجہ سے زیر حراست ملزمان کو بھی اس کا فائدہ ملنے کا امکان ہے۔ یہ مظاہرے تفتیش اور عدالتی عمل میں بہت سی رکاوٹیں پیدا کرتے ہیں اور متاثرہ خاندان کے لیے انصاف کے حصول میں بھی رکاوٹیں پیدا کرتے ہیں۔
انہوں نے سماج دشمن عناصر کے بہکاوے میں آکر لاش کے ساتھ احتجاج کرنے کے رجحان کو نامناسب قرار دیتے ہوئے عام لوگوں سے اس سلسلے میں قانون پر عمل کرنے کی اپیل کی ہے۔