اگر ٹرائل رن کامیاب رہا تو ٹرین 1100 کلومیٹر کی ٹاپ اسپیڈ سے چلے گی جو بلٹ ٹرین کی رفتار سے بھی کافی زیادہ ہے۔ یہ ٹیسٹ ٹریک 422 میٹر لمبا ہے۔ اسے آئی آئی ٹی مدراس نے تیار کیا ہے۔


ہندوستان کے پبلک ٹرانسپورٹ سسٹم میں ایک بڑا انقلاب آنے والا ہے۔ ملک کی پہلی ہائپر لوپ ٹیسٹ ٹریک پوری طرح سے تیار ہو چکی ہے اور اس کا ویڈیو خود وزارت ریل نے جاری کرکے یہ صاف کیا ہے کہ ہندوستان ہائی اسپیڈ ٹرانسپورٹ سسٹم کی سمت میں ایک اور اہم قدم آگے بڑھا چکا ہے۔ یہ ٹریک 422 میٹر لمبا ہے۔ اسے آئی آئی ٹی مدراس نے تیار کیا ہے۔ اس منصوبہ کو پورا کرنے کے لیے ہندوستانی ریلوے نے آئی آئی ٹی مدراس کو اقتصادی مدد فراہم کی ہے۔
ہندوستان کے ٹرانسپورٹ سسٹم میں اس نئے انقلاب کے بعد لوگ آنے والے وقت میں ہائپر لوپ ٹرین کی سہولت لے سکیں گے۔ اگر ٹرائل رن کامیاب رہا تو اس کے ساتھ ہی یہ ٹرین 1100 کلومیٹر کی ٹاپ اسپیڈ سے چلے گی جو بلٹ ٹرین کی رفتار سے بھی کافی زیادہ ہے۔
ہائپر لوپ ایک ایسی تکنیک ہے جس میں ٹرین کو ایک خاص ٹیوب میں ٹاپ اسپیڈ پر چلایا جاتا ہے۔ اس تکنیک کی مدد سے لوگوں کو بہت تیز اور محفوظ سفر کا تجربہ ہوگا۔ ٹرائل کامیاب رہنے کے بعد یہ تکنیک ہندوستان کے پبلک ٹرانسپورٹ سسٹم کو پوری طرح سے بدل سکتی ہے۔ ہائپر ٹرینیں 1100 کلومیٹر کی رفتار سے چلیں گے۔ بلٹ ٹرین کی ٹاپ اسپیڈ کی بات کریں تو یہ اسپیڈ 450 کلومیٹر فی گھنٹہ ہوتی ہے۔ ہائپر کے ذریعہ دہلی کے مسافر صرف 30 منٹ میں ہی جئے پور تک کا سفر طے کر سکیں گے۔
امید کی جا رہی ہے کہ جلد ہی اس ہائپر لوپ ٹریک پر ٹرائل رن شروع ہوں گے۔ ٹرائل کامیاب رہنے پر ہندوستان میں اس جدید ترین تکنیک کا بڑے پیمانے پر استعمال کیا جا سکتا ہے۔ ہندوستان میں ہائپر لوپ ٹرین اگر شروع ہوتی ہے تو آنے والے وقت میں ریلوے اور سڑک سفر کا ڈھانچہ ہی بدل جائے گا۔ ہندوستان اب ان چنندہ ممالک میں شامل ہو گیا ہے جو ہائپر تکنیک کو اپنانے کی سمت میں آگے بڑھ رہا ہے۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔