ریونت ریڈی کو کے سی آر پر تنقید کے سوا دوسرا کوئی کام نہیں: رکن کونسل کویتا

کانگریس حکومت فوبیا، پالیٹکس اور پرسنٹیج کے ماڈل پر عمل پیرا

ریونت ریڈی کو کے سی آر پر تنقید کے سوا دوسرا کوئی کام نہیں۔عوام اور کسانوں کی بھلائی نظر انداز

لہر معاملہ میں کمیشن کا تقاضا،وعدوں کی عدم تکمیل کے ذریعہ عوام کو دھوکہ

بسوں میں نشستوں کی فراہمی کو یقینی بنایا جائے۔آٹو ڈرائیورس کو مالی امداد دی جائے

ممرچ کی فصل کو فی کنٹل 25 ہزار روپئے امدادی قیمت دی جائے۔محبوب آباد میں کے کویتا کی پریس کانفرنس

محبوب آباد: رکن قانون ساز کونسل بی آر ایس کلواکنٹلہ کویتا نے کانگریس حکومت پر شدید تنقید کی اور کہا کہ ریاستی حکومت پی پی پی ماڈل پر کام کررہی ہے ۔جہاں پی پی پی کا مطلب فوبیا،پالیٹکس اور پرسنٹیج ہے۔وہ محبوب آبادمیں میڈیا کے نمائندوں سے خطاب کر رہی تھیں ۔ کویتا نے کہا کہ وزیر اعلیٰ ریونت ریڈی کو کے سی آر فوبیا ہوگیا ہے، انہیں مائیک پکڑتے ہی کے سی آر کے خلاف بولنے کے علاوہ کوئی اور بات سمجھ میں نہیں آتی۔

عوامی مسائل اور کسانوں کی مشکلات کو ریونت ریڈی نے پس پشت ڈال دیا ہے اور انتخابی مہم کے لئے نظام آباد روانہ ہو گئےہیں۔ریاست میں عوامی حکمرانی کا فقدان ہے، کانگریس حکومت صرف سیاسی ہتھکنڈے اپنا رہی ہے۔ کویتا نے کہا کہ ریونت ریڈی کی حکومت کو 10 فیصد کمیشن حکومت کہا جا رہا ہے کیونکہ ہر کام میں کمیشن کا تقاضا کیا جا رہا ہے۔انہوں نے کہا کہ خواتین کو 2500 روپئے دینے کا وعدہ پورا نہیں کیا گیاہے جبکہ دیگر ریاستوں میں جھوٹی تشہیر کی جا رہی ہے۔انہوں نے کہا کہ مفت بس سفر اسکیم خواتین کی عزت نفس کو متاثر کرنے والی نہ ہو، بسوں کی تعداد میں اضافہ کیا جائے تاکہ سب کو نشستیں مل سکیں۔آٹو ڈرائیورس کو سالانہ 12 ہزار روپئے امداد دی جائے۔

کویتا نے کہا کہ بی آر ایس حکومت کے شروع کردہ منصوبوں کو کانگریس حکومت نے روک دیا ہے۔کسانوں کے قرضہ جات مکمل طور پر معاف نہیں کئے گئے ہیں اور کسانوں کو دھوکہ دیاجا رہا ہے۔کانگریس حکومت کسانوں کو نظر انداز کر رہی ہے، جس کی وجہ سے وہ خودکشی پر مجبور ہو رہے ہیں۔مرچ کے کسانوں کے لئے 25 ہزار روپئے فی کنٹل امدادی قیمت مقرر کی جائے۔ بی آر ایس لیڈر نے کہا کہ سیلاب متاثرین کو وعدہ کے باوجود امداد نہیں دی گئی اور نہ ہی انہیں گھر فراہم کئے گئے۔ریاست میں جب بھی مشکلات آئیں، بی آر ایس ہمیشہ عوام کے ساتھ کھڑی رہی۔محبوب آباد ضلع کے سی آر کے دور میں ترقی کی راہ پر گامزن تھا۔ کانگریس حکومت کو بھی ان ترقیاتی کاموں کو جاری رکھنا چاہئے۔

کلواکنٹلہ کویتا نے کہا کہ وزیر اعلیٰ ریونت ریڈی، حکومت چلانے کے بجائے محض سیاسی چالیں چلنے میں مصروف ہیں۔ وہ عوامی مسائل حل کرنے کے بجائے انتخابی مہم میں مشغول ہیں۔ حکومت کی نااہلی کی وجہ سےکسانوں کو نقصان اٹھانا پڑ رہا ہے اور ان کے مسائل جوں کے توں برقرارہیں۔ انہوں نے مطالبہ کیا کہ کانگریس حکومت فوری طور پر عوامی فلاحی اسکیموں پر توجہ دے اور کسانوں کو ان کے حقوق فراہم کرے۔

 

 

قبل ازیں بی آر ایس ایم ایل سی کلواکنٹلہ کویتا نے محبوب آباد ضلع کے رامانوجا پورم گاؤں میں کے سی ستیش کے زیراکس سنٹر کا باضابطہ افتتاح انجام دیا۔ ستیش، جو بچپن سے ہی قوت سماعت کے مسئلے سے دوچار ہیں، بی آر ایس کے سرگرم کارکن اور کے سی آر کے زبردست مداح ہیں۔

 

حال ہی میں ستیش نے کے سی آر کی سالگرہ کے موقع پر رکن کونسل کویتا کو ایک پیغام بھیج کر خود روزگار کے لیے زیراکس مشین اور لیپ ٹاپ کی ضرورت ظاہر کی تھی۔ کویتا نے فوری ردعمل دیتے ہوئے ان کے لیے ضروری وسائل کا انتظام کیا اور نہ صرف زیراکس سنٹر کے قیام میں مدد فراہم کی بلکہ آج خود گاؤں پہنچ کر اس سنٹر کا افتتاح بھی کیا۔

[]

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *