شراب سے کینسر کا تعلق کیا ہے؟ جانیے!

احمد ایک عام شہری تھا جو روزمرہ کی زندگی میں شراب کو معمولی چیز سمجھتا تھا۔ دوستوں کے ساتھ کبھی کبھار ایک دو گلاس پینا اسے کوئی بڑا مسئلہ نہیں لگتا تھا۔

اس کا خیال تھا کہ زیادہ شراب پینا تو واقعی نقصان دہ ہو سکتا ہے، لیکن اگر مقدار کم ہو تو اس میں کوئی خاص خطرہ نہیں۔ 

ایک دن، احمد ایک نیوز آرٹیکل پڑھتا ہے جس میں امریکہ کے سابق سرجن جنرل ڈاکٹر ویویک مرتی نے ایک حیران کن انکشاف کیا تھا – شراب پینے سے کینسر ہونے کا خطرہ بڑھ جاتا ہے! احمد کو یہ جان کر شدید حیرت ہوئی کہ ہر سال لاکھوں لوگ اس بیماری کا شکار ہو رہے ہیں اور زیادہ تر افراد اس حقیقت سے لاعلم ہیں کہ شراب بھی کینسر کی ایک بڑی وجہ ہو سکتی ہے۔ 

اس رپورٹ میں وضاحت کی گئی تھی کہ جیسے ہی انسان شراب پیتا ہے، اس کا جسم اسے ایک زہریلے کیمیکل میں تبدیل کر دیتا ہے، جو ڈی این اے کو نقصان پہنچاتا ہے۔

احمد کو یاد آیا کہ اسکول میں اسے پڑھایا گیا تھا کہ جب کسی چیز سے ڈی این اے خراب ہو جائے تو وہ خطرناک بن سکتی ہے، اور یہی عمل کینسر کی بنیاد رکھتا ہے۔ 

احمد نے یہ بھی پڑھا کہ شراب جسم میں سوزش (Inflammation) پیدا کرتی ہے، جس کی وجہ سے خلیے بار بار بڑھنے لگتے ہیں اور غلطی کا امکان بڑھ جاتا ہے۔

یہ سب پڑھ کر احمد کو احساس ہوا کہ وہ کتنی بڑی غلط فہمی میں مبتلا تھا۔ اسے لگا کہ اگر وہ اور اس کے دوست یہ معلومات پہلے جان لیتے، تو وہ شاید اپنی صحت کو زیادہ سنجیدگی سے لیتے۔ 

اب احمد نے فیصلہ کیا کہ وہ خود بھی شراب سے پرہیز کرے گا اور اپنے قریبی دوستوں اور رشتہ داروں کو بھی اس بارے میں آگاہ کرے گا۔

اس نے سوچا کہ اگر زیادہ لوگ اس حقیقت سے واقف ہو جائیں، تو وہ اپنی زندگی میں بہتر فیصلے کر سکتے ہیں اور اس خطرناک بیماری سے بچ سکتے ہیں۔ 

یہ کہانی ہمیں سکھاتی ہے کہ بعض اوقات وہ چیزیں جو ہمیں معمولی لگتی ہیں، درحقیقت ہمارے لیے بہت بڑا خطرہ بن سکتی ہیں۔ علم اور شعور ہی وہ طاقت ہے جو ہمیں اپنی صحت کا بہتر خیال رکھنے میں مدد دیتی ہے۔



ہمیں فالو کریں


Google News

[]

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *