ہادی متار نے عدالت میں کہا کہ مجھے نہیں لگا تھا کہ سلمان رشدی حملے کے بعد بچ پائے گا۔ اس نے کہا،”جب میں نے سنا کہ وہ بچ گیا تو مجھے حیرانی ہوئی۔” متار نے یہ بھی قبول کیا کہ وہ مرحوم ایرانی سپریم لیڈر آیت اللہ خمینی کا احترام کرتا ہے، جن کے فتوے کے تحت 1988 کے ناول ‘دی سیٹنک ورسز’ کے مصنف رشدی کے خلاف موت کا فرمان جاری کیا گیا تھا۔ متار نے کہا کہ اس نے ناول کے کچھ ہی صفحات پڑھے ہیں، لیکن اسے پوری طرح سے نہیں پڑھا ہے۔ ہادی متار ایک امریکی-لبنانی شخص ہے۔
قابل ذکر ہے کہ 1988 میں ‘دی سیٹنک ورسز’ ریلیز ہونے کے بعد سلمان رشدی کے خلاف پوری مسلم دنیا میں زبردست غصے کا ماحول تھا اور اسے توہین رسالت کا مجرم مانا گیا۔ اس کے بعد رشدی کو 10 سال تک برطانوی تحفظ میں رہنا پڑا تھا۔