
نئی دہلی: بہوجن سماج پارٹی (بی ایس پی) سربراہ مایاوتی نے جمعہ کے روز کانگریس قائد راہول گاندھی پر الزام عائد کیا کہ وہ دوسروں بالخصوص بی ایس پی سربراہ کو کسی بھی معاملہ میں موردِ الزام ٹھہرانے سے پہلے اپنے آپ کو دیکھ لیں۔ سوشیل میڈیا ایکس پر اپنے سلسلہ وار پوسٹس میں انہوں نے کانگریس پر دہلی اسمبلی انتخابات میں بی جے پی کی ’بی‘ ٹیم کے طور پر کام کرنے اور اسے برسراقتدار آنے میں مدد کرنے کا الزام عائد کیا۔
راہول گاندھی کو کانگریس کا سپریم لیڈر قرار دیتے ہوئے انہوں نے ایکس پر لکھا ”اس مرتبہ یہ بات چل رہی ہے کہ دہلی اسمبلی انتخابات میں کانگریس نے بی جے پی کی بی ڈیم کی طرح کام کیا، جس کے نتیجہ میں وہ وہاں برسراقتدار آسکی، ورنہ اس الیکشن میں کانگریس کی حالت اتنی بری نہیں ہوتی کہ اس کے بیشتر امیدواروں کی ضمانت تک ضبط ہوگئی۔
بی ایس پی سربراہ نے کہا کہ لہٰذا بہتر یہ ہے کہ اس پارٹی کے سپریم لیڈر راہول گاندھی دوسروں پر انگلی اٹھانے سے پہلے خود اپنی طرف دیکھ لیں۔ خاص طور پر کسی بھی معاملہ میں بی ایس پی کی طرف انگلی اٹھانے سے پہلے اپنا جائزہ لیں۔ ان کے لئے میرا یہی مشورہ ہے۔
واضح رہے کہ راہول گاندھی نے جمعرات کے روز کہا تھا کہ انہیں اس بات پر مایوسی ہوئی ہے کہ مایاوتی کی بی ایس پی، بی جے پی کے خلاف الیکشن لڑنے کانگریس سے ہاتھ نہیں ملایا۔
جمعرات کو اپنے لوک سبھا حلقہ رائے بریلی کے دورہ کے پہلے دن انہوں نے مایاوتی پر الزام لگایا کہ وہ 2024ء کے عام انتخابات کے دوران بھی مخالف بی جے پی محاذ انڈیا بلاک سے دور رہی تھی۔ راہول گاندھی نے اترپردیش کے رائے بریلی میں دلت طلبہ کے ساتھ بات چیت کے دوران بی ایس پی کے بانی کانشی رام کے ہندوستانی سیاست پر اثر کے بارے میں بات کی اور بتایا کہ مایاوتی نے کس طرح اس سے فائدہ اٹھایا۔
تاہم انہوں نے مایاوتی کے موجودہ سیاسی موقف پر سوال اٹھایا اور کہا کہ وہ چاہتے تھے کہ مایاوتی بی جے پی کے خلاف انڈیا بلاک کے ساتھ مل کر لڑیں، لیکن انہوں نے کسی وجہ سے ایسا نہیں کیا۔
یہ چیز انتہائی مایوس کن تھی۔ اگر تینوں جماعتیں متحد ہوجاتیں تو بی جے پی کبھی جیت نہیں سکتی تھی۔ مایاوتی نے فوری جواب دیتے ہوئے کانگریس پر دہرا کردار اور ذات پات کی ذہنیت رکھنے کا الزام عائد کیا۔ انہوں نے اپنے ایکس ہینڈل پر لکھا جہاں بھی کانگریس طاقتور یا اقتدار میں ہوتی ہے، وہ دشمنی اور بی ایس پی اور اس کے حامیوں کی تئیں ذات کے رویہ کو فروغ دیتی ہے۔
لیکن یوپی جیسی ریاستوں میں وہ جہاں کمزور ہے، بی ایس پی کے ساتھ اتحاد کی بات کرتے ہوئے لوگوں کو گمراہ کرنے کی کوشش کرتی ہے۔ اگر یہ منافقت نہیں ہے تو پھر کیا ہے۔ جمعہ کے روز بھی بی ایس پی سربراہ نے کانگریس پر اپنی تنقیدوں کا سلسلہ جاری رکھا۔