دسویں جماعت کی طالبہ کی ہارٹ اٹیک سے موت۔ تلنگانہ کے متحدہ ضلع نظام آباد میں افسوسناک واقعہ

ضلع نظام آباد میں دل دہلا دینے والا واقعہ: دسویں جماعت کی طالبہ اچانک حرکت قلب بند ہونے سے مںت

 

نظام آباد۔ حالیہ دنوں میں نوجوانوں اور بچوں میں اچانک ہارٹ اٹیک کے بڑھتے ہوئے واقعات نے تمام کو تشویش میں مبتلا کر دیا ہے۔ کبھی کھیلتے کودتے، کبھی ناچتے گاتے، معصوم جانیں بے وقت موت کی آغوش میں جا رہی ہیں۔ ایسا ہی ایک افسوسناک واقعہ آج تلنگانہ کے متحدہ ضلع نظام آباد میں پیش آیا‌ جہاں 14سالہ طالبہ کی موت ہوگئی۔

 

متوفی طالبہ کی شناخت سری ندھی کے طور پر کی گئی ہے جو کاماریڈی ضلع کے سنگارائی پلی میں اپنے رشتہ داروں کے ساتھ رہ کر تعلیم حاصل کر رہی تھی۔ آج صبح وہ حسب معمول پیدل اسکول کے لیے روانہ ہوئی لیکن اسکول پہنچتے ہی اچانک بے ہوش ہو کر زمین پر گر پڑی۔

 

اساتذہ نے فوری طور پر سی پی آر (Cardiopulmonary Resuscitation – CPR) کے ذریعہ اس کی جان بچانے کی کوشش کی اور ابتدائی طبی امداد فراہم کی لیکن جب کوئی بہتری نہ آئی تو اسے فوری طور پر ہاسپٹل منتقل کیا گیا۔ بدقسمتی سے ڈاکٹروں نے معائنہ کرنے کے بعد طالبہ کو مردہ قرار دے دیا۔

 

اس واقعہ کے بعد سری ندھی کے والدین، رشتہ داروں اور اساتذہ پر غم کا پہاڑ ٹوٹ پڑا۔یہ واقعہ ایک بار پھر یہ سوال کھڑا کرتا ہے کہ کم عمر بچوں اور نوجوانوں میں دل کے دورے کے کیسس کیوں بڑھ رہے ہیں؟ ماہرین صحت کے مطابق، طرز زندگی میں تبدیلی، ناقص خوراک، ذہنی دباؤ، اور جسمانی سرگرمیوں میں کمی جیسے عوامل دل کی بیماریوں میں اضافے کی بڑی وجوہات ہو سکتے ہیں۔

 

 

[]

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *