
میکسیکو: میکسیکو کے بحرالکاہل (Pacific) کے ساحل پر ایک نایاب اور حیرت انگیز مچھلی دیکھی گئی، جو ہاتھ میں لیتے ہی پھسل جاتی ہے۔ یہ مچھلی سانپ کی طرح لمبی اور اس کے جسم پر نارنجی رنگ کی دھاریاں موجود ہوتی ہیں۔ اسے “ڈومز ڈے فش” (Dooms Day Fish) یعنی “قیامت کی مچھلی” کہا جاتا ہے، کیونکہ روایات کے مطابق، کسی بڑی قدرتی آفت سے پہلے یہ ساحل پر نمودار ہوتی ہے۔
جاپانی لوک کہانیوں کے مطابق، اس مچھلی کو “سمندری دیوتا کا پیامبر” (Messenger of the Sea God) بھی کہا جاتا ہے۔ کہا جاتا ہے کہ یہ سمندری طوفان، زلزلہ یا سونامی سے پہلے دکھائی دیتی ہے۔ 2011 میں جاپان میں آنے والے شدید زلزلے اور تباہ کن سونامی سے قبل بھی ایسی مچھلیاں تقریباً 20 مختلف ساحلی مقامات پر دیکھی گئی تھیں۔ اب جب کہ میکسیکو کے ساحل پر یہ مچھلی نظر آئی ہے، تو لوگ اس پر قیاس آرائیاں کر رہے ہیں کہ آیا کوئی بڑی قدرتی آفت آنے والی ہے؟
یہ ویڈیو FearBuk نامی ایکس (Twitter) صارف نے شیئر کی، جس پر صارفین کی جانب سے مختلف تبصرے کیے جا رہے ہیں۔ ایک صارف نے حیرت کا اظہار کرتے ہوئے لکھا: “حالیہ دنوں میں ایسی مچھلیاں اکثر ساحلوں پر دیکھی جا رہی ہیں، کیا اس کا مطلب ہے کہ قیامت قریب ہے؟” جبکہ ایک اور صارف نے سوال اٹھایا: “سمندر کی گہرائی میں آخر کیا ہو رہا ہے؟ یہ مچھلیاں جو عام طور پر سطح سے کئی سو میٹر نیچے پائی جاتی ہیں، اچانک ساحل پر کیوں آ رہی ہیں؟”
کچھ لوگوں نے اس معاملے کو معمولی سمجھا اور کہا کہ جب یہ مچھلیاں بیمار ہو جاتی ہیں یا مرنے کے قریب ہوتی ہیں تو وہ ساحل پر آ جاتی ہیں۔ ماہرین نے بھی یہی وضاحت دی ہے کہ “ڈومز ڈے فش” کی موجودگی کا مطلب کسی بڑی آفت کی پیش گوئی نہیں ہے۔ بلکہ، سمندر کے اندر قدرتی عوامل جیسے El Niño اور La Niña جیسے موسمی تغیرات، پانی کے درجہ حرارت میں اچانک تبدیلی، چوٹ لگنے یا بیماری کے باعث بھی یہ مچھلیاں سطح پر آ سکتی ہیں۔
فلوریڈا کے نیچرل ہسٹری میوزیم کے مطابق، یہ نایاب مچھلی 36 فٹ (11 میٹر) تک لمبی ہو سکتی ہے اور عام طور پر سمندر کی سطح سے 200 میٹر گہرائی میں پائی جاتی ہے، جبکہ بعض اوقات یہ ایک کلومیٹر گہرائی تک بھی جا سکتی ہے۔
اگرچہ سوشل میڈیا پر اس مچھلی کی موجودگی کو قیامت کی علامت کے طور پر لیا جا رہا ہے، لیکن سائنسی ماہرین کا کہنا ہے کہ اس طرح کی مچھلیاں وقتاً فوقتاً ساحلوں پر آتی رہتی ہیں اور یہ کوئی غیر معمولی بات نہیں ہے۔