[]
مہر خبررساں ایجنسی نے ترکی کی اناطولیہ کے حوالے سے بتایا ہے کہ لیبیا کی قومی وحدت حکومت کے وزیر اعظم عبدالحمید الدبیبہ نے اس ملک کے دارالحکومت طرابلس میں حکومتی وفد کے اجلاس سے خطاب کے دوران ایک بار پھر نشاندہی کی کہ ان کا ملک تل ابیب کے ساتھ تعلقات کو معمول پر لانے کے خلاف ہے۔
لیبیا کی قومی اتحاد حکومت کے بیان میں کہا گیا ہے: ہم ایک بار پھر اس بات پر زور دیتے ہیں کہ ہم تل ابیب کے ساتھ کسی بھی شکل میں تعلقات معمول پر لانے کے خلاف ہیں۔
لیبیا کے وزیر اعظم نے اٹلی کے دارالحکومت روم میں غاصب صیہونی حکومت کے وزیر خارجہ ایلی کوہن کے ساتھ وزیر خارجہ نجلاء المنقوش کی گزشتہ ہفتے ہونے والی ملاقات کا حوالہ دیتے ہوئے کہا: جاری تحقیقات کے ذریعے ہمیں روم میں ہونے والے واقعات کی تفصیلات معلوم ہو جائیں گی۔
الدبیبہ نے اس بات پر زور دیتے ہوئے کہ مذکورہ ملاقات ایک بڑا مسئلہ ہے خواہ یہ ایک ضمنی واقعہ ہی کیوں نہ ہو، کہا: اس ملاقات کو بعض دھارے سیاسی پوائنٹ اسکورنگ اور ملک میں افراتفری پھیلانے کے لیے استعمال کرنا چاہتے تھے۔
لیبیا کی قومی وحدت حکومت کے وزیر اعظم نے اس ملک کے عوام کے غیر متبدل نظریات بالخصوص قومی اور عرب مسائل کے تحفظ کی ضرورت پر زور دیا۔
غور طلب ہے کہ المنقوش اور کوہن کے درمیان ہونے والی ملاقات نے جہاں لیبیا میں بڑے پیمانے پر غم و غصے کو جنم دیا، وہاں سیاسی جماعتوں نے اس کی مذمت کی، اور اس ملاقات کی مخالفت کے لیے کئی مختلف شہروں میں سینکڑوں لوگ سڑکوں پر آ گئے۔